وزیرِ اعظم عمران خان اور جہانگیر ترین میں اختلافات کی بازگشت اور چینی اسکینڈل کیس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیرِ اعظم عمران خان اور جہانگیر ترین میں اختلافات کی بازگشت اور چینی اسکینڈل کیس
وزیرِ اعظم عمران خان اور جہانگیر ترین میں اختلافات کی بازگشت اور چینی اسکینڈل کیس

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور میں آج چینی اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی جہاں پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی ضمانت میں توسیع کردی گئی۔ بعد ازاں جہانگیر خان ترین نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کی جس میں وزیرِ اعظم سے اختلافات کی جھلک صاف دیکھی جاسکتی تھی۔

ملک بھر میں چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرنے پر جب تحقیقات کی گئیں تو بہت سی شوگر ملز کے نام سامنے آئے جن میں جہانگیر خان ترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگر مل ایک اہم نام تھا۔ آئیے جہانگیر ترین کے شوگر ملز کیس اور عمران خان سے اختلافات سے متعلق حقائق کا جائزہ لیتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کا بیان

اراکینِ اسمبلی کے جھرمٹ میں گھرے ہوئے جہانگیر خان ترین نے کیس کی سماعت کے موقعے پر ساتھ آنے والے اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ میرے مالی امور شفاف اور میری منی ٹریل بھی موجود ہے۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ جب جب عدالت مجھے بلائے گی، میں حاضر ہوجاؤں گا لیکن احتساب کو تعصب سے پاک کیا جائے۔ تحریکِ انصاف تو ہم سب کی پارٹی ہے اور ہم قانون کی گرفت سے نکل کر کہیں نہیں جا رہے۔ میرے خلاف انکوائری کس کے کہنے پر ہوئی؟ہم نہ بھاگ رہے ہیں نہ بھاگیں گے لیکن میرا مطالبہ صرف انصاف کا ہے۔ 

شاہد خاقان عباسی کا بیان اور جہانگیر ترین کی سیاسی طاقت

سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جہانگیر ترین پر سیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں اور اصولوں کے بغیر کوئی تحریک نہیں چلتی۔ جہانگیر ترین کے ساتھ 40 سے زیادہ حکومتی لوگ تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی طرف سے عشائیہ دیا گیا جس میں 29 اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی شریک ہوئے جو سیاسی مبصرین کے مطابق جہانگیر ترین کا پاور شو تھا کیونکہ جہانگیر ترین پارٹی قیادت سے ناراض تھے اور یہ بات تمام اراکینِ اسمبلی بخوبی جانتے ہیں۔

عشائیے میں بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق 8 اراکینِ قومی اسمبلی، 2 صوبائی وزراء اور 4 صوبائی مشیران کے علاوہ 21 اراکینِ پنجاب اسمبلی شریک ہوئے تھے۔ 

شاہ محمود قریشی کا بیان 

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر جہانگیر ترین کو کوئی تشویش ہے تو وزیرِ اعظم سے ملاقات کرسکتے ہیں۔ چینی اسکینڈل کیس میں 17 شوگر ملز کو نوٹسز دئیے گئے جن میں سے 1 مل جہانگیر ترین کی ملکیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان خندہ پیشانی سے جہانگیر ترین کی ہر بات سنیں گے اور اس کا جواب دیں گے۔ تحریکِ انصاف کا کوئی ممبر کسی اور پارٹی کا حصہ نہیں بنے گا۔ 

چینی اسکینڈل کیس اور منجمد اکاؤنٹس

گزشتہ روز ایف آئی اے لاہور کی درخواست پرمبینہ منی لانڈرنگ، غیر قانونی شیئرز کی خریدوفروخت، فراڈ اور سٹہ مافیا سے تعلق ہونے پر جہانگیر ترین اور علی ترین سمیت ترین خاندان کے 36 اکاؤنٹس منجمد کیے گئے۔

مذکورہ اکاؤنٹس میں سے 4 امریکی ڈالرز، 2 برطانوی پاؤنڈز اور 30 پاکستانی کرنسی کے اکاؤنٹس تھے جو منجمد کیے گئے جن میں سے 21 کا تعلق علی ترین سے، 14 کا جہانگیر ترین سے اور 1 کا جہانگیر ترین کی اہلیہ آمنہ ترین سے ہے۔ 

مصنوعی مہنگائی اور چینی کا بحران

ایف آئی اے لاہور نے گزشتہ برس نومبر میں شوگر اسکینڈل کیس میں جہانگیر ترین، علی ترین، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ، فراڈ اور دیگر الزامات کے تحت مقدمات درج کیے۔

ادارے کی تحقیقات سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ گزشتہ 1 سال کے دوران شوگر مافیا نے چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرکے 11 ارب روپے کمائے جسے چھپانے کیلئے متعدد خفیہ اور جعلی بینک اکاؤنٹس کھولے گئے۔ملک بھر میں چینی کی قیمت 50 سے 70 روپے فی کلو تھی جو شوگر مافیا کی وجہ سے 100 روپے فی کلو سے بھی زائد ہوگئی۔

Related Posts