پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے معاملات ختم ہو چکے ہیں اور صلح ہو گئی ہے جبکہ اب ہم دونوں پارٹی کے لیے مل کر کام کریں گے۔
لودھراں میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا کہ شاہ محمود قریشی حج پر گئے تھے تو مجھ سے ملے اور بہت زور سے بغل گیر ہوئے جس کے بعد میں نہیں سمجھتا کہ ہمارے درمیان کوئی اختلافات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ کا روشنیوں کے شہر کراچی میں صفائی مہم کو کامیاب بنانے کے عزم کا اظہار
جہانگیر ترین نے کہا کہ میں شاہ محمود قریشی کے ساتھ مل کر پارٹی کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہوں جبکہ سیاست اور عوام کی خدمت ہمارا نصب العین ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کے مارچ کے حوالے سے جہانگیر خان ترین نے کہا کہ پاکستان کے تمام سیاسی رہنماؤں کو پاکستان کا خیال رکھنا چاہئے لیکن مولانا فضل الرحمان کا راستہ الگ ہے۔ وہ صرف اپنا خیال کرکے دھرنے کی طرف جا رہے ہیں، جبکہ انہیں پہلی بار ہی پارلیمنٹ سے باہر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے دھرنے کے معاملات پر آپس میں اختلافات ہیں جبکہ خود ن لیگ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ شامل ہونے یا نہ ہونے پر تذبذب کا شکار ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پولیس کے نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں اور اسپیڈو بسز لا کرٹرانسپورٹ کے شعبے میں انقلاب لائیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کس ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، یہ اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا جبکہ انہوں نے پہلے بھی اپوزیشن کو غیر اہم معاملات میں گھسیٹ کر مروایا، اب بھی مروائیں گے۔
لاہور میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں نے 6 لوگوں کی گرفتاری کی پیش گوئی کی تھی جن میں سے 4 اب تک گرفتار ہوچکے ہیں جبکہ ایک بندہ جو جلد ہی پکڑا جائے گا وہ مولانا فضل الرحمان کے لیے کام کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان نے پہلے بھی اپوزیشن کو مروایا، اب بھی مروائیں گے۔شیخ رشید احمد