سابق وزیر اعظم نواز شریف جسمانی ریمانڈ کے دوران ڈے کیئر سینٹر میں بے خوابی کا شکار

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سابق وزیراعظم نوازشریف کی لندن روانگی کے انتظامات مکمل

سابق وزیر اعظم  نواز شریف جسمانی ریمانڈ کے دوران  ڈے کیئر سینٹر میں بے خوابی کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ نیب کی تحویل میں گزشتہ رات وہ دیر تک جاگتے رہے۔

لاہور کی احتساب عدالت کے گزشتہ روز جسمانی ریمانڈ دینے کے فیصلے کے بعد نواز شریف کو وفاقی ادارہ برائے احتساب (نیب) کے ڈے کیئر سینٹر میں لے جایا گیا جہاں وہ رات کو دیر تک سو نہیں سکے۔

یہ بھی پڑھیں: اے این پی فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے، اسفندیار ولی

رات کے وقت نواز شریف کو ان کے گھر سے بھیجے گئے دال چاول ملے۔ کھانے کے بعد نواز شریف کے دیر تک جاگنے کے سبب سیکیورٹی پر تعینات افسران کو بھی تشویش لاحق ہوئی اور انہوں نے بھی سابق وزیر اعظم سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

سیکیورٹی پر تعینات نیب آفیسر نے نواز شریف کی خیریت دریافت کرتے ہوئے پوچھا کہ یہاں آپ کو کوئی تکلیف تو نہیں ہے؟ جس پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے قوم کی خدمت ہمیشہ نیک نیتی سے کی ہے اور مجھے اللہ تعالیٰ سے کرم کی توقع ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ آپ لوگ مجھ پر اور میرے خاندان پر جتنے مرضی ظلم کرلیں، ہم حق اور باطل کی اس جنگ میں کامیاب ہوں گے۔ میں اور میرا خاندان پاکستانی قوم کے سامنے سرخرو ہوگا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت نے  چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار سابق وزیر اعظم نواز شریف کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا جس کے بعد انہیں نیب ہیڈ کوارٹرز منتقل کیا گیا۔ 

لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت معزز جج امیر محمد خان نے طرفین کے دلائل سننے کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کیا جبکہ طرفین کی طرف سے ایک دوسرے کے خلاف دلائل دئیے گئے۔

قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) کی طرف سے پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف کے اقتدار میں چوہدری شوگر ملز بنی اور آف شور کمپنی سے متعدد رقوم چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں غیر قانونی طریقے سے منتقل کی گئیں جبکہ 2ہزار ملین کی رقم چوہدری شوگر ملز کے علاوہ شمیم شوگر ملز میں بھی لگائی گئی۔

مزید پڑھیں: عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں نواز شریف کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا

Related Posts