کراچی، غیر قانونی مکانات اور کمرشل مراکزکو گرانے کیلئے گرینڈ آپریشن کی تیاریاں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تجاوزات کی آڑ میں لیز مکانات گرانے پر متاثرین برہم، سپریم کورٹ میں درخواست دائر
تجاوزات کی آڑ میں لیز مکانات گرانے پر متاثرین برہم، سپریم کورٹ میں درخواست دائر

کراچی: حکام نے اورنگی نالے پر غیر قانونی مکانات، فیکٹریز، باڑے اور کمرشل مراکز کو گرانے کیلئے گرینڈ آپریشن کا آغاز رواں ہفتے سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نکاسئ آب کے بڑھتے ہوئے مسائل اور صحت و صفائی سے متعلق مختلف پیچیدگیوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اورنگی نالے پر قائم تجاوزات مسمار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

فیصلے کے تحت محمود آباد اور گجر نالے کے بعد اورنگی نالے پر قائم تجاوزات پر بھی بھاری مشینری سے چڑھائی کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں سافٹ انکروچمنٹس ہٹانے پر کام شروع کیا جائے گا۔

اورنگی نالے پر بے پناہ تجاوزات قائم ہیں جن میں رہائشی مکانات، فیکٹریز، کارخانے اور غیر قانونی کمرشل مراکز شامل ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران 1 ہزار 700 سے زائد مکانات منہدم کردئیے جائیں گے۔

کم و بیش ساڑھے 11 کلومیٹر طویل اورنگی نالہ پر ہونے والا انسدادِ تجاوزات آپریشن پولیس اسٹیشن سے لے کر پرانا گولیمار کے علاقے تک کیا جائے گا جس پر قائم کمرشل تجاوزات آئندہ ہفتے سے مسمار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

 گجر نالہ اور دیگر علاقوں میں حال ہی میں کیے گئے انسدادِ تجاوزات آپریشنز کی طرح موجودہ آپریشن کے خلاف بھی عوام کے شدید ردِ عمل اور احتجاج کا خدشہ ہے۔ متاثرینِ آپریشن کا مطالبہ ہے کہ حکومت ہمیں متبادل گھر دے۔

عوامی مطالبات پر ردِ عمل دیتے ہوئے متعلقہ حکام نے حکومتی پالیسی کے تحت معاوضے کی ادائیگی کی ہامی بھر لی ہے تاہم آپریشن روکنے کیلئے شرپسند عناصر اور قبضہ مافیا کی جانب سے بھی مختلف حربوں کے استعمال کا خدشہ ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: ملزمان کی پولیس پر فائرنگ، ایس ایچ او اور ہیڈ کانسٹیبل شہید

Related Posts