کراچی:سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے اور جو شخص الیکشن کمیشن کو اسکینڈ لائیز کرے گا تو الیکشن کمیشن اس کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سندھ اسمبلی بلڈنگ کے میڈیا کارنر پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن ایکٹ 2017 کی صریح خلاف ورزی ہے اور وزیر اعظم کا بیان حقائق کے برعکس ہے اور آئین کے آرٹیکل 104 کی صریحا خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے الیکشن کمیشن کے خلاف جو باتیں کی ہیں وہ توہین عدالت ہے۔ 2017 کے ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کو عدالتی اختیارات حاصل تھے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن نے اپنا مقف واضح رکھا تھا مگروزیراعظم کے اردگرد کے لوگ ان سے غلطیاں کروا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے ادارے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اوپن بیلٹ کا نہیں کہا لیکن وزیر اعظم کو غلط آگاہی دی جارہی ہے۔ پی ٹی آئی رہنماں کے بیان سے ظاہر ہے کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ کا اعتماد کھو چکے ہیں۔
یہ دائرہ کار وزیر اعظم کا نہیں ہے بلکہ یہ اختیار صدر مملکت کا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت اگر سمجھیں کہ وزیراعظم ایوان کا اعتماد کھوچکے تو دوبارہ ووٹ کا کہہ سکتے ہیں اب صدر مملکت نے یہ تسلیم کیا کہ اب وزیراعظم کو اکثریت کا اعتماد حاصل نہیں۔
اس پر آئین کا آرٹیکل 19 واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوبارہ قومی اسمبلی کا اجلاس صدر مملکت نے بلایا ہے۔ یہ فیصلہ صدر مملکت خود کریں گے اگر صدر مملکت نے یہ ضروری سمجھا کہ اجلاس بلانا ضروری ہو گیا ہے۔