خواہشات کا بوجھ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آج کے دور میں زندگی پہلے کی نسبت بہت مصروف ہوچکی ہے، جس کے سبب انسان ارد گرد کے ماحول اور معاشرے سے بے خبر ہوچکا ہے، ساتھ ہی اپنی ذات سے بھی بے خبر ہوچکا ہے۔

یعنی کہ انسان خود کو پہنچاننے سے قاصر ہوتا جارہا ہے، اور خواہشوں کے دلدل میں دھنستا جارہا ہے، اور بھول چکا ہے کہ انسان اشرف المخلوقات ہے، خواہشوں کا بوجھ انسان کو دبائے رکھتا ہے اور خواہشوں کا تصور اپنوں سے تعلق ختم کرنے کے لئے کافی ہوتا ہے۔ البتہ خود کی صلاحیتوں کو اگر انسان تلاش کرنا شروع کردے تو تبدیلی ممکن ہے۔

آج کے دو رمیں ہر شخص پروان چڑھنا چاہتا ہے اور شارٹ کٹ کے ذریعے جلد سے جلد آگے بڑھنے کی تگ و دو میں مصروف ہے، مگر اس کے لئے ضروری ہے کہ پہلے خود کو بدلا جائے اور رب کریم نے جو وقت مقرر کیا ہے اس کا انتظار کیا جائے، لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ مقررہ وقت کا انتظار کرتے کرتے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں بلکہ اپنی کامیابی کے مقرر وقت تک جدوجہد کرنی چاہئے اور خود کی پہچان کرنی چاہئے جو کہ تھوڑا مشکل کام ہے۔

ہر انسان کو اپنے آپ کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ قدرت نے انسان کو سب سے بڑی نعمت زندگی بخشی ہے، اس کے بعد عقل و فہم عطا کیا ہے، ویسے تو قدرت کی نعمتوں کا کوئی شمار نہیں اور ان نعمتوں کے لئے جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے، انسان کے پاس قدرت کی دی ہوئی ان گنت نعمتیں ہیں، جن کا سمجھ پانا انسانی عقل سے بالا تر ہے۔

اکثر ہم نادانی کرتے ہوئے قدرت کی دی گئی نعمتوں کو بھول جاتے ہیں اور کوئی نہ کوئی غلطی کر بیٹھتے ہیں جوکہ اپنے مقصد کے لئے کی گئی جدوجہد پر پانی پھیرنے کا سبب بن جاتی ہے۔یہی نہیں بلکہ قدرت نے ہر انسان کو کوئی نہ کوئی تحفہ بخشا ہے، جس سے انسان اپنی منزل تک پہنچ سکتا ہے، ہر انسان میں ایک نہ ایک ہنر لازمی ہوتا ہے، جسے قدرتی تحفہ یعنی (God Gifted) کہا جاتا ہے، بس وہ ہنر چھپا ہوتا ہے اور اپنے پوشیدہ ہنر اور صلاحیت کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ کچھ لوگ بہت پہلے ہی اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو تلاش کرکے مزید نکھار لیتے ہیں اور کامیابی کی راہ پر چل پڑتے ہیں اور اپنی منزل پا لیتے ہیں۔

کچھ لوگ ذرہ دیر سے اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو تلاش کرتے ہیں۔ بعض لوگ خواہشوں کے پہاڑ پر چڑھنے کا شوق رکھتے ہیں، جو ابتداء ہی میں ناکام ہوجاتے ہیں اور انہیں مایوسی مار دیتی ہے۔ خواہشات اور حالات کی جنگ میں مایوسی بھی حملہ آور ہوتی ہے۔

تو انسان غلطی کر بیٹھتا ہے، جو ناکامی کا سبب بنتی ہے۔ اور یہ ناکامی ایک بار پھر مایوسی بن کر انسان کی راہ میں روڑے اٹکاتی ہے۔ اسی لئے ضروری ہے کہ انسان اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کی تلاش کے ساتھ ساتھ مایوسی کا سبب تلاش کرے اور حالات کی جنگ کے دوران یہ تصور کر لیجئے کہ مایوسی کی جنگ آپ جیت چکے ہیں۔

ہر شخص کی زندگی میں کچھ لمحات ایسے بھی گزرے ہوتے ہیں جو انسان کو اندر ہی اندر کھوکھلا کرتے رہتے ہیں، ہماری سب سے بڑی غلطی یہ ہوتی ہے کہ ماضی کے تلخ لمحات کو ہم اپنے ساتھ لے کر جیتے ہیں اور سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی ہم یہ غلطی نہیں مانتے یا اسے سدھارنے کی کوشش نہیں کرتے۔

آپ خود اپنے آس پاس نظر ڈالیں تو آپ کو کئی مثالیں دیکھنے کو ملیں گی، کامیابی وہی حاصل کرتے ہیں جن میں ماضی کو بھول کر آگے بڑھنے کا حوصلہ ہوتا ہے۔ آپ بھی یہ ہمت اور حوصلہ خود میں تلاش کریں، اور یہ نہ بھولیں کہ اگر اچھا وقت گزر گیا تو برا وقت بھی گزر جائے گا۔

کائنات کی ہر شے وقت کی قید میں ہے، کچھ بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے، سوائے وقت کے کہ ہماری زندگی وقت کی قید میں ہوتی ہے۔ یہی بات ہم سمجھنے میں دیر کردیتے ہیں کہ وقت ہماری زندگی میں کتنی اہمیت رکھتا ہے۔

رب کریم نے وقت میں ایسی قوت رکھی ہے جسے کوئی بھی آج تک نہیں سمجھ سکا۔ہمیں وقت کی قدر کرنی چاہئے اور اپنے مقررہ وقت کا انتظار کرنا چاہئے، اگر ہمیں ہماری غلطیوں کا علم نہیں تو انہیں تلاش کرنا چاہئے اور غلطی کا احساس ہوتے ہی اسے سدھارنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

اپنے رب کی ذات پر بھروسہ رکھئے، اپنی خامیوں کی طرف رجحان کریں جو آپ کو آگے بڑھنے میں رکاوٹ بنتی ہیں، انسان اگر دوسروں کی کوتاہیوں کو ڈھونڈنا چھوڑدے اور اپنی کوتاہیوں کو تلاش کرنا شروع کردے تو زندگی آسان ہوجائے گی۔ یہی نہیں آخرت بھی آسان ہوجائے گی۔ ہر انسان کو خود کی تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

Related Posts