بچوں میں وٹامنز کی کمی کو پورا کریں روزمرہ کی غذاؤں سے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بچوں میں وٹامنز کی کمی کو پورا کریں روزمرہ کی غذاؤں سے
بچوں میں وٹامنز کی کمی کو پورا کریں روزمرہ کی غذاؤں سے

اکثر بچے اپنی عمر سے چھوٹے یا کمزور لگتے ہیں، جس کی اہم وجہ بچوں کے جسم میں موجود وٹامنز کی کمی ہے،  جو بچوں کو دی جانے والی غذاوٗں کے ذریعے ان کے جسم میں منتقل ہوتے ہیں۔

بڑھتی ہوئی عمر کے بچوں کو ایسا کیا دیا جائے کہ ان میں وٹامنز کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔ آپ جو غذائیں اپنے بچوں کو دے رہے ہیں کیاں وہ بچوں میں وٹامنز کی ضروریات کو پورا کررہی ہیں، اگر نہیں آئے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کونسی غذائیں ایسی ہیں جو بچوں میں وٹامنز کی کمی کو پورا کرتی ہیں۔

وٹامن ڈی

جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وٹامن ڈی ہر عمر کے افراد کے لیے انتہائی ضروری ہوتا ہے کیونکہ یہ کیلشیم کے ساتھ ملکر ہڈیوں کو مضبوط ہے اور بڑھتی عمر کے ساتھ لگنے والی دائمی بیماریوں سے نجات دے دیتا ہے۔ وٹامن ڈی کے حصول کےلیے انڈے کی زردی اور فورٹیفائیڈ دودھ انتہائی مفید ہے جبکہ مچھلی کی کئی اقسام میں وٹامن ڈی بھاری مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزی زیادہ مقدار میں کھانے والے افرادکو وٹامن ڈی کے حصول کے لیے فورٹیفائید اناج (سیریل) والی غذائیں اپنی روز مرہ میں شامل کرنی چاہئیں۔

امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس تمام والدین کو مشورہ دیتی ہے کہ اگر کسی کا بچہ وٹامن ڈی کے درکار 400انٹرنیشنل یونٹس یومیہ حاصل نہیں کررہا تو انھیں بچوں کو وٹامن ڈی سپلیمنٹ دینا چاہیے۔

وٹامن ای

گزشتہ ایک برس سے کرونا سے دنیا بھر کے انسانوں کا جینا دوبھر کررکھا ہے، مہلک وبا سے وہی افراد بچنے میں کامیاب ہوئے ہیں جن کا مدافعتی نظام بہت مضبوط تھا، اور قوت مدافعت وٹامن ای کے ذریعے مضبوط ہوتی ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ وٹامن ای خون کی نالیوں کو بھی صاف کرتا اور خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے۔

وٹامن ای کی کمی کو پورا کرنے کےلیے ویجیٹل آئلز جیسے سورج مکھی اور زعفران کے تیل، گری دار میووں اور بیجوں بشمول بادام، اخروٹ، اورسورج مکھی کے بیج استعمال کرنا چاہیے۔

وٹامن بی 12

وٹامن بی اور دیگر وٹامنز بھی جسم کو توانائی فراہم کرنے میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ میٹابولزم، توانائی، صحت مند دل اور عصبی نظام (نروس سسٹم) میں بی وٹامنز کو انتہائی اہمیت حاصل ہے جبکہ بی 12کو اہم ترین بی وٹامنز میں شمار کیا جاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق شیرخوار بچے کو تقریباً 0.5 مائیکرو گرام، تین سال تک کے بچے تقریباً 0.9مائیکرو گرام، چار سے آٹھ سال کے بچے تقریباً 1.2مائیکرو گرام، نو سے تیرہ سال کے بچے تقریباً 1.8مائیکروگرام یومیہ درکار ہوتی ہیں جبکہ 18 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کےلیے تقریباً 2.4مائکروگرام یومیہ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن بی 12زیادہ تر گوشت، پولٹری، مچھلی اور انڈوں میں موجود ہوتا ہے البتہ سبزیاں کھانے سے بھی بچوں کو وٹامن بی 12 کی کمی کا ازالہ ہوتا ہے جبکہ فورٹیفائیڈ غذائیں بھی کارآمد ثابت ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایسٹرا زینیکا ویکسین برطانیہ میں دریافت نئے کووڈ وائرس کے خلاف بہترین ہتھیار ہے،ماہرین

Related Posts