کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) نے سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے بلدیاتی اداروں میں سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی بے جا مداخلت اور دیگر اضلاع کی لوکل کونسل کے ملازمین کے کراچی کے بلدیاتی اداروں میں تبادلہ کرنے کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ ( پاکستان) کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن دائرکی گئی ہے۔
اس حوالے سے ایم کیو ایم کے رہنما ، سابق ناظم لیاقت آباد ٹاؤن و رکنِ اسمبلی اسامہ قادری نے بتایا کہ غیر متعلقہ افراد کو لوکل کونسل میں تعینات کیا جارہا ہے، ضلعی بلدیات میں صرف اسی ادارے کےاور مقامی لوگ ہی تعینات ہونے چاہئیں۔دیگراضلاع کے لوگوں کو یہاں تعینات کیا جارہا ہے۔
رکنِ اسمبلی اسامہ قادری نے کہا کہ سندھ حکومت کے ان ہتھکنڈوں سے کراچی اور حیدر آباد کے لوگوں مین شدید اشتعال بھی ہے اور سندھ حکومت سے مایوس بھی ہیں۔سندھ حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں اور نام نہاد 18ویں ترمیم کی آڑ میں شہری حکومت میں کونسل افسران کی حق تلفی ہورہی ہے۔
ایم کیو ایم رہنما اسامہ قادری نے کہا کہ اندرون سندھ کے ایس یو جی افسران کو مسلط کیا جارھا ھے۔کراچی کے کونسل افسران کو خوفزدہ کیا جا رہا ہے اور بات نہ ماننے پر غیر قانونی طور پر معطل کیا جارہا ہے۔ کراچی کے شہری علاقوں کے کونسل افسران کے خلاف انہی سب نا انصافیوں اور اقدامات کے خلاف انصاف مانگنے آئے ہیں۔
اسامہ قادری نے کہا کہ سندھ حکومت کو متعدد مرتبہ کراچی کی ضلعی بلدیات اور دیگر شہری اداروں میں من مانیوں اور بے جا مداخلت نہ کرنے کی درخواست کر چکے ہیں ، مگر سندھ حکومت در اصل سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں کا سا سلوک کرتی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک نسل پرست حکومت سے اب کوئی امید نہیں رہی ہے اس لیے کراچی کے ضلعی بلدیات کے ملازمین کے حقوق کے لیے ہم نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کر دی ہے ، اسامہ قادری نے امید ظاہر کی کہ عدالت کراچی اور حیدر آباد کے شہریوں کے حقوق پر ڈالے گئے ڈاکے کا ازالہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ نے 25ارب مالیت کی اراضی پر قبضوں کانوٹس لےلیا