ارنب گوسوامی کے انکشافات، مودی حکومت اور وزیرِ اعظم عمران خان کا بیان

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ارنب گوسوامی کے انکشافات، مودی حکومت اور وزیرِ اعظم عمران خان کا بیان
ارنب گوسوامی کے انکشافات، مودی حکومت اور وزیرِ اعظم عمران خان کا بیان

بھارتی صحافی اور اینکر پرسن ارنب گوسوامی کے انکشافات نے حال ہی میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے جس کے تحت وزیرِ اعظم عمران خان نے آج مودی حکومت کو اپنے بیان میں خوب لتاڑا۔

آئیے بھارتی صحافی ارنب گوسوامی کے انکشافات، مودی حکومت کی دہشت گردی اور وزیرِ اعظم عمران خان کے بیان کے تناظر میں پاک بھارت معاملات کے اِس نئے رخ کے بارے میں کچھ سوالات کے جوابات تلاش کرتے ہیں۔

ارنب گوسوامی کے انکشافات کیا تھے؟

امریکی تجزیہ نگار مائیکل کگلمین جنوبی ایشیاء کے سیاسی و دفاعی امور پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز مائیکل کگلمین نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی صحافی ارنب گوسوامی نے 2019ء کی واٹس ایپ گفتگو کے دوران کہا تھا کہ ہمارے ٹی وی چینل کی ریٹنگز پلوامہ حملے سے فوائد حاصل کریں گی۔

مائیکل کگلمین کے مطابق پلوامہ حملے میں 40 بھارتی سپاہی ہلاک ہو گئے تھے اور ارنب گوسوامی نے بالاکوٹ حملوں سے 3 روز قبل حملے ہونے کی اطلاع دے دی تھی۔

وزیرِ اعظم عمران خان کا بیان

ٹوئٹر پر ارنب گوسوامی کے انکشافات پر ردِ عمل دیتے ہوئے اپنے پیغام میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ میں سن 2019ء کے دوران اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں یہ بتا چکا ہوں کہ سفاک مودی سرکار نے بالاکوٹ بحران کو اپنی انتخابی فتح کیلئے استعمال کیا۔

وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ اپنی سیاہ کاریوں کے حوالے سے مشہور بھارتی صحافی ارنب گوسوامی کے تازہ ترین انکشافات سے مودی حکومت اور بھارتی میڈیا کے درمیان ناپاک گٹھ جوڑ بے نقاب ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی شہہ پر پاکستان میں دہشت گردی ہوئی، کشمیر میں بھارت ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ 15 سال سے پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر بھارت نے جھوٹا پراپیگنڈہ اور ڈس انفارمیشن مہم شروع کر رکھی ہے جس کا پردہ اب چاک ہوگیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے خود وہ ناپاک گٹھ جوڑ بے نقاب کیا ہے جو ہمارے جوہری خطے کو ایسے تنازعے کی طرف دھکیلتا نظر آتا ہے جس کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے۔

آخر میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم اور مودی سرکار کی سفاکیت سے پردہ اٹھاتی رہے گی۔ اس سے پہلے کہ مودی حکومت اپنی بے وقوفیوں سے خطے کو اس تنازعے کا شکار کرے جس پر یہ خطہ قابو نہیں پاسکتا، عالمی برادری بھارت کو تباہ کن عسکری ایجنڈے پر پیش قدمی سے باز رکھے۔

شاہ محمود قریشی کا بیان

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ارنب گوسوامی کے انکشافات پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے صرف الیکشن میں فتح حاصل کرنے کیلئے اپنے ہی 40 بھارتی فوجیوں کی جان لے لی۔ پلوامہ واقعے کے حوالے سے میرے بیانات دنیا کے سامنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے واضح طور پر نشاندہی کی تھی کہ پلوامہ بھارت کا فالس فلیگ آپریشن ہے۔ بھارتی سازش عالمی سطح پر بے نقاب ہوچکی ہے، بھارت افغانستان میں بھی اسپائلر کا کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ تمام نکات عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اٹھائے جائیں گے۔

صحافی ارنب گوسوامی کو کیا علم تھا؟

ہمسایہ ملک بھارت میں مشہور صحافی ارنب گوسوامی نہ صرف بالاکوٹ پر حملے سے وقت سے پہلے آگاہ تھے بلکہ انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کے خاتمے کا بھی قبل از وقت علم تھا۔

آج سے 2 روز قبل 16 جنوری کے روز ارنب گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ منظرِ عام پر آئی جس پر سوشل میڈیا صارفین میں گرما گرم بحث ہوئی جو آج تک جاری ہے۔ بی جے پی کے قریبی سمجھے جانے والے بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کی چیٹنگ سے ایک نیا پنڈورا بکس کھل چکا ہے۔

بی اے آر سی (بھارتی براڈ کاسٹ آڈئینس ریسرچ کونسل) کے سربراہ اور ارنب گوسوامی کی چیٹنگ کے مطابق ارنب گوسوامی کو علم تھا کہ بھارت میں اعلیٰ ترین سطح پر کیا فیصلے اور پاکستان کے خلاف کیا سازشیں ہورہی ہیں۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ ارنب گوسوامی نے بی ایس اے آر سی کے سربراہ سے جو چیٹنگ کی، اس میں صرف ٹی وی چینل کی ریٹنگ پر زیادہ توجہ دی گئی۔ مذکورہ حملوں کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔

چیٹنگ کے مطابق 23 فروری 2019ء میں ہی ارنب گوسوامی نے بی اے آر سی سربراہ کو یہ بتادیا تھا کہ پاکستان کے خلاف معمول سے بڑی کارروائی یعنی حملہ ہوگا۔ کشمیر میں معمول سے ہٹ کر کچھ بڑا ہوگا۔

گوسوامی کا کہنا تھا کہ مودی حکومت پاکستان مخالف کارروائی سے عوام کو خوش کرکے انتخابات میں فوائد حاصل کرنا چاہتی تھی۔ بالاکوٹ حملے کے بعد بھی گوسوامی نے بی اے آر سی سربراہ کو مزید کارروائی سے قبل از وقت آگاہ کیا۔

قبل ازیں بھارتی پروفیسر اشوک سوائن بھی پلوامہ کو بھارت کا ڈرامہ قرار دے چکے، پروفیسر کے مطابق مودی نے پلوامہ میں وہی کہانی دہرائی جو اس نے 2002ء میں گجرات کے فسادات کے دوران سنائی تھی۔

مودی حکومت نے اشوک سوائن کے مطابق صرف ووٹ حاصل کرنے کیلئے پلوامہ کا ڈرامہ مکمل ہونے دیا، انتخابات کے دوران پلوامہ حملے کا فائدہ مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اٹھایا۔

دفترِ خارجہ کا ردِ عمل

ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں میں عالمی برادری کو ہم نے بھارت کی طرف سے پاکستان میں کی جانے والی دہشت گردی کے بارے میں ثبوت مہیا کیے تھے جس میں بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز جعلی خبروں کی بے بنیاد مہم بھی شامل تھی۔

پاکستان کے مطابق تازہ ترین ارنب گوسوامی انکشافات سے تصدیق ہوتی ہے کہ بی جے پی نے پاکستانی مؤقف کے عین مطابق پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کیلئے جعلی فلیگ آپریشن کیا۔
مذکورہ آپریشن کا مقصد بھارت میں قوم پرستی کا فروغ تھا جس کے باعث بھارت کی طرف سے نام نہاد سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے بھی سامنے آئے اور عوامی جذبات کو بھارت میں انتخابات جیتنے کیلئے استعمال کیا گیا۔

اپنے بیان میں دفترِ خارجہ نے کہا کہ یہ سب کچھ آر ایس ایس اور بی جے پی کا طے شدہ ایجنڈا ہے جس کے تحت انتخابی عمل میں جیت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ سن 2019ء میں پلوامہ حملے کا فائدہ بھارت کی بی جے پی حکومت نے اٹھایا اور مودی نے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی سمیٹی۔

توجہ طلب بات یہ ہے کہ بھارتی اینکر پرسن ارنب گوسوامی بعض متنازعہ بیانات اور ٹی وی پروگرامز کے دوران خاص جارحانہ انداز کے باعث پہلے ہی عوامی تنقید کا شکار ہیں اور کچھ عرصے پہلے ایک مقدمے میں نامزد ہو کر جیل کی ہوا بھی کھا چکے ہیں۔

Related Posts