ایف اے ٹی ایف کے سہولت کار؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہماراملک ایف اے ٹی ایف (فنانشل ایکشن ٹاسک فورس )کی گرے لسٹ میںہے، حکومت کاالزام ہے کہ بھارت نے ہمارے خلاف غلط رپورٹیں دے کرسازش کی جس کی وجہ سے ہم ان پابندیوں کاشکارہوئے ہیں۔

بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے کوئی بعیدنہیں کہ اس نے ہمارے خلاف یہ رپورٹس عالمی طاقتوں کوفراہم کی ہوں مگراس کے ساتھ ساتھ ہمیں دیکھناہوگا کہ ہمارے ملک سے بھارت یاایف اے ٹی ایف کویہ سہولت کاری کس نے دی؟ وہ کون سی تنظیمیں اورافرادتھے جنھوں نے ہماراہمدرداورسہارہ بن کریہ ،،کارخیر،،سرانجام دیا ہے۔

پرویزمشرف کے دورسے جوکھیل شروع ہواتھا وہ تاحال جاری ہے، امریکہ اوریورپی ممالک سے متعدداین جی اوزاپنے مذموم ایجنڈوں کے ساتھ نمودارہوئیں، کچھ اپنامشن مکمل کرکے واپس روانہ ہوگئیں جبکہ کچھ بدستوراپنے مشن میں مصروف ہیں، ان غیرسرکاری تنظیموں کاایک ہی طریقہ ہے کہ خوبصورت نام اورنعرے کے ساتھ وہ میدان میں آتی ہیں۔

چندلوگوں کوخریدتی ہیں اورپھرآہستہ آہستہ اپنے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کے لیے لوگوں کی ذہن سازی کرتی ہیں جب زمین ہموارہوجاتی ہے توپھریہ وارکرتی ہیں تب پتہ چلتاہے کہ ہمارے ساتھ ہاتھ ہوگیاہے ۔

جن ممالک سے یہ تنظیمیں واردہوتی ہیں وہاں این جی اوزکے دفاترعوام کے لیے کھلے ہوتے ہیں ان کاساراایجنڈہ اوروسائل عوام کے سامنے ہوتے ہیں مگریہاں الٹی گنگابہتی ہے یہاں یہ خفیہ طریقے سے کام کیاجاتاہے جہاں ضرورت ہوئی ہے وہاں تنظیم کی چندسرگرمیوں سے میڈیاکوتوآگاہ کیاجاتاہے مگراصل ایجنڈے کی بابت کسی کوبھنک بھی نہیں پڑنے دی جاتی ۔

کئی غیرملکی تنظیمیں ہیں جوایف اے ٹی ایف اے اورسی آئی اے ودیگرعالمی اداروں کی سہولت کار بلکہ جاسوس ہیں جو بدستور اپنے مذموم مشن پرگامزن ہیں، سابق حکومت کے دورمیں وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ان این جی اوزکو لگام ڈالنے کی کوشش کی مگرموجودہ حکومت کے دورمیں انہیں کھل کھیلنے کا موقع ملا ہے۔

کوئی روک ٹوک نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ یہ غیرسرکاری تنظیمیں بغیرکسی رکاوٹ کے سرکاری اداروں اورسرکاری ملازمین کے ساتھ مل کرپروگرامات کررہی ہے اس حوالے سے گزشتہ تین سال میں اسلامی نظریاتی کونسل کی آڑمیں متعددپروگرامات کیے گئے اوراسلام آبادکے سرکاری مساجدکے چندخطباء کی خدمات بھی حاصل کی گئیں اوراس کے عوض انہیں معمولی رقم بھی دی گئی مگرحکومت کی طرف سے اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں لیاگیا کہ سرکاری ملازم اورسرکاری ادارے کس طرح امریکہ کے خفیہ ادارے کے لیے براہ راست کام کررہے ہیں ؟۔

جھانسہ یہ دیاجارہاہے کہ ہم نیشنل ایکشن پلان کے تحت ساری سرگرمیاں کررہے ہیں حالانکہ ان کی سرگرمیوں کاتعلق کسی طورپربھی اس پلان سے تعلق نہیں نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمدکے لیے پاک فوج ،سرکاری ادارے اورریاست اپنی ذمے داریاں پوری کررہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ میں کسی سے بلیک میل نہیں ہوؤں گا مگرحکومت قوم کو بتانا پسند کرے گی کہ جس طرح ہم آئی ایم ایف ،ورلڈبینک کے دباؤپرآئے روزبجلی ،گیس اورپیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہیں؟ ہم ان عالمی مالیاتی اداروں سے بلیک میل ہوکرعوام پرمہنگائی کی چکی میں پیس رہے ہیں جس طرح ہم ان عالمی ساہوکاروں کے دباؤ پر عوام کوریلیف دینے سے قاصرہیں اسی طرح ہم ان غیرملکی این جی اوزکی منفی رپورٹس کی بنیادپربھی عالمی طاقتوں سے بلیک میل ہوتے ہیں، کبھی ہم مساجدومدارس کے خلاف قانون سازی کرتے ہیں توکبھی اقلیتوں کے حقوق کے نام پرقادیانیوں کوریلیف دینے کی کوشش کرتے ہیں ۔

یہ غیرملکی تنظیمیں کبھی سول سوسائٹی کے نام پرریاست اورپاک فوج کے خلاف مہم چلاتی ہیں توکبھی قوم پرستوں کے ساتھ کھڑے ہوکرملکی اداروں کوبدنام کرنے کے لیے ان کی مددکرتی ہیں یہ ان ہی غیرملکی تنظیموں کاشاخسانہ ہے کہ ہمارے ملک میں اسرائیل کے حوالے سے مہم چلائی جاتی ہے توکبھی ناموس رسالت قانون ختم کرنے اور توہین رسالت کے ملزمان کی رہائی کے لیے ٹرینڈچلائے جاتے ہیں ہمیں بیدار ہونا ہوگا اورعالمی طاقتوں کے چنگل سے نکلنے کے لیے پہلے ان سنپولیوں سے نجات حاصل کرناہوگی۔

Related Posts