پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر ریحان اعظمی کافی عرصہ علیل رہنے کے بعد کراچی میں انتقال کر گئے ہیں، ان کی عمر 62 برس تھی۔
تفصیلات کے مطابق 7 جولائی 1958ء کے روز شہرِ قائد میں جنم لینے والے نامور شاعر ڈاکٹر ریحان اعظمی کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ریحان اعظمی کافی عرصے سے بیمار تھے جنہیں طبیعت ناساز ہونے پر نجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
نجی ہسپتال میں ڈاکٹر ریحان اعظمی کی طبیعت سنبھل نہ سکی جس کے باعث ان کا انتقال ہوگیا۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ریحان اعظمی کی نمازِ جنازہ آج نمازِ مغرب کے بعد ملیر کی مرکزی امام بارگاہ میں ہوگی۔
کراچی کے علاقے ملیر میں واقع مرکزی امام بارگاہ جعفرِ طیار میں ڈاکٹر ریحان اعظمی کی نمازِ جنازہ کے بعد ان کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کی جائے گی۔ ریحان اعظمی ہزاروں کی تعداد میں حمدیہ و نعتیہ کلام کے علاوہ مرثیہ نگاری بھی کرچکے ہیں۔
مرحوم شاعر ریحان اعظمی غزل اور گیت نگاری میں نام پیدا کرچکے ہیں۔ انہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر متعدد اعزازات اپنے نام کیے۔ ریحان اعظمی شاعر کے علاوہ استاد، قلمکار اور صحافی کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں سرانجام دیتے رہے۔
پاکستان کے علاوہ ریحان اعظمی کے مداحوں کی کثیر تعداد بھارت میں بھی بستی ہے۔ ریحان اعظمی کراچی کے علاقے لیاقت آباد سے تعلق رکھتے تھے جہاں اہلِ علم کی کثیر تعداد کے باعث ان کے ذوقِ شاعری میں مزید اضافہ ہوا۔ ریحان اعظمی نے شاعری کا آغاز 1974ء میں کیا تھا۔
طویل عرصے تک پی ٹی وی کے پلیٹ فارم پر نغمہ نگار کی حیثیت سے فرائض سرانجام دینے کے دوران ریحان اعظمی 4 ہزار سے زائد نغمات لکھ چکے ہیں۔ بعد ازاں ریحان اعظمی نے نغمہ نگاری چھوڑ کر اسلامی طرز کی شاعری سے تعلق جوڑ لیا تھا۔ ریحان اعظمی کی 25 سے زائد کتب شائع ہوچکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اردو کے مشہور و معروف شاعر جون ایلیاء کی 89ویں سالگرہ