سانحہ مچھ، ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں شہداء کی تدفین کردی گئی، سیکورٹی ہائی الرٹ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Quetta victims buried in Hazara Town Cemetery

کوئٹہ: سانحہ مچھ میں شہید کئے جانیوالے کان کنوں کی تدفین ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں کردی گئی، سیاسی و سماجی رہنماؤں نے بھی شرکت کی،تدفین کے موقع پر قبرستان سمیت شہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ رہی۔

حکومت کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے بعد گزشتہ رات دھرنا انتظامیہ نے میتوں کی تدفین کا اعلان کیا تھا جس کے بعد آج نماز جانزہ کے بعد شہداء کو ہزارہ قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔

اس موقع پر علامہ ناصرعباس شیرازی اورراجاناصر عباس کا کہنا تھا کہ لواحقین کوبلیک میلنگ کا کہنا قابل مذمت ہے،وہ تواپنادفاع نہیں کرسکتے،اصل مطالبہ ہےدہشت گردوں کوگرفتاراورجوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا ہے کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ بلوچستان کا احساس محرومی ختم کیا جائے، ہمیں ایسے واقعات سے سبق حاصل کرنا چاہیے، تمام چیزوں کو بہتر کرنے کی کوشش کریں گے، حکومت ہزارہ برادری کے غم میں برابر شریک ہے، ہم نے وہ فیصلے کرنے ہیں جس سے قوم کی حالت بہتر ہو۔

مزید پڑھیں:شہداء کے لواحقین اور حکومت کے مذاکرات کامیاب، وزیر اعظم آج کوئٹہ پہنچیں گے

بلوچستان ہم سب کا ہے اس کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، شہدا کمیٹی اور لواحقین کے مشکور ہیں جنہوں نے ہماری بات مانی، جس نظام میں انصاف نہ ہو اس میں برکت نہیں ہوتی، ہم نے صوبے میں انصاف اور روزگار دینا ہے۔

وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی اقدامات کے حوالے سے حکومت غافل نہیں، انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کی تیاری کر رہے ہیں، جاں بحق کان کنوں کے ورثا کے مطالبات مان لیے، پہلے دن سے دھرنے کے شرکا کے مطالبات تسلیم کیے تھے۔

Related Posts