پیپلزپارٹی کایوٹرن، ضمنی اور سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Bilawal Bhutto

کراچی: پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، کمیٹی ارکان کا پی ڈی ایم کے مقاصد کو آگے بڑھانے پر اتفاق، حکومت مخالف مہم، کسانوں، وکلا، تاجر، ڈاکٹرز کی تنظیموں سے رابطے ،اسمبلیوں سے استعفے نہ دینے اورسینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔

بلاول ہاؤس کراچی میں پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں رحمن ملک، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمن، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، سید ناصر حسین شاہ، منظور وسان سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پی ڈی ایم کی حکومت مخالف تحریک پر غور و خوض کیا گیا،لانگ مارچ سینیٹ انتخابات اور استعفوں سے متعلق اراکین سے رائے لی گئی۔پی ڈی ایم کے تحت احتجاجی جلسوں اور لانگ مارچ میں شرکت کے لئیے حکمت عملی ترتیب دی گئی۔

پی پی پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو ان کے 13 ویں یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کیا۔پی پی پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین موجودہ ملکی سیاسی بحران اور پی ڈی ایم کے پروگرام آف ایکشن پر بات کی گئی۔

مزید پڑھیں:وفاق کو چھوڑو سندھ حکومت میں آجاؤ! آصف زرداری نے متحدہ کو دعوت دیکر ہلچل مچادی

پی پی پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے معاشی گراوٹ کے علاوہ کھانے پینے کی اشیاء، گیس اور یوٹیلیٹی کی مد میں ہونے والی مہنگائی پر بھی بات کی۔پی پی پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر بھی تبادلہ خیال کیا،پی پی پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین انتخابی اصلاحات کے موضوع پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ کی طرح تمام جمہوری قوتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے،استعفوں کے بجائے ضمنی الیکشن میں حصہ لیں اور، ان کا کہنا تھا کہ مل کر حکومت کو گرا سکتے تھے، پی ٹی آئی کے متعدد ارکان اور اتحادی بھی حکومت سے ناراض تھے، پی ڈی ایم ہم نے بنائی، اتفاق رائے سے آگے بڑھیں گے۔

Related Posts