متنازع مردم شماری

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ایک بار پھر بر سراقتدار تحریک انصاف کی حکومت کو علیحدگی کی دھمکی دی گئی ہے، ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے موجودہ حکومت کو علیحدگی کی دھمکی دی گئی ہو اس سے قبل بھی ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے علیحدگی کی دھمکیاں دی جاچکی ہیں، ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ملک میں دوبارہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ابھی ہم حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں تاہم ہمارے پاس حکومت سے علیحدہ ہونے کا بھی آپشن ہے، اب سڑکوں پر عوام کا مقدمہ رکھنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچاہے۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ دھاندلی شدہ مردم شماری کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے فیصلے کے بعد سندھ کے شہری علاقوں کے لوگ مایوس ہیں، ایسا نہ ہو سندھ کے شہری علاقوں کے لوگ سیاسی لاتعلقی کا اظہار کرلیں۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمارے ایک مطالبے پر بھی عمل نہیں ہورہا۔

ایک طرف موجودہ تحریک انصاف کی حکومت کے لئے پی ڈی ایم کا محاذ کھڑا ہوا ہے اور ملک بھر میں جلسے کئے جارہے ہیں اور حکومت کو پریشر میں لینے کی کوششیں کی جارہی ہیں، مگر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے واضح طور پر کہہ دیا گیا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے این آر او نہیں دوں گا، ایسی گھمبیر صورتحال کے دوران حکومت کی اتحادی جماعت کی جانب سے اس قسم کا بیان آجانا معمولی نہیں ہے، جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے مردم شماری کرانا حکومت کا نہیں بلکہ مشترکہ مفادات کونسل کا کام ہے۔

موجودہ صورتحال کے دوران ایل او سی پر مسلسل بھارتی در اندازیاں بھی ہورہی ہیں اور دوسری جانب ملک میں سیاسی پارہ ان دنوں اپنے عروج پر ہے، حکومت کو اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، کیونکہ ایم کیو ایم پاکستان کی 6سیٹیں حکومت وقت کے لئے بہت اہم ہیں، حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے اتحادیوں کے تحفظات کو دور کرے اور معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کرے۔

Related Posts