پی ڈی ایم نے جنوری کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ کا اعلان کردیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ڈی ایم نے جنوری کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ کا اعلان کردیا
پی ڈی ایم نے جنوری کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ کا اعلان کردیا

اسلام آباد: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ جنوری کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ کیا جائے گا۔ 13 دسمبر کو مینار پاکستان پر ہر حال میں جلسہ ہو گا،اگر روکنے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کریں گے۔

وفاقی دارالحکومت میں پاکستان ڈیمو کریٹک موممنٹ (پی ڈی ایم) کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ترجمان میاں افتخار نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کے ساتھ پریس کانفرنس میں فیصلوں سے آگاہ کیا۔

ترجمان میاں افتخار کا کہنا تھا کہ جنوری کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ ہوگا، جنوری کے آخری ہفتے تاجر، ڈاکٹرز، وکلا، اساتذہ، کسانوں سے رابطے کئے جائیں گے، مینار پاکستان کو ڈیم بنا دیا گیا ہے، پانی میں کھڑے ہوکربھی 13 دسمبر کو ہر حال میں جلسہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جومرضی کرلے اسے ناکامی ہوگی،ملتان کا حشرانہوں نے دیکھ لیا ہے، لاہورکے جلسے میں اگلے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔ گرفتاریاں شروع کر دی گئی ہیں، ڈی جے بٹ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے،جو سراسر نا انصافی ہے۔

میاں افتخار کا مزید کہنا تھا کہ لاہور کا جلسہ روکنے کے لیے پوری طاقت استعمال کی جارہی ہے، جلسہ لازمی ہوگا، یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، ہم نے نہ پہلے مانا نہ آئندہ مانیں گے، تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں،ہمیں اپنا کام کرنے دیں۔

انہوں نے کہا کہ تھیریٹ الرٹ تو پشاور،کوئٹہ میں بھی تھا، یہ اپنی مرضی کے الرٹ جاری کرتے ہیں، رانا ثنا کا کوئی بال بھی بیکا نہیں کرسکتا۔ تمام مکتبہ فکرکے لوگوں کے ساتھ کنونشن کا بھی ارادہ ہے۔ لانگ مارچ سے پہلے لوگوں کا جذبہ مزید بڑھائیں گے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ پر ایک مرتبہ پھر حکومت کی پشت پناہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کی محافظ بنی ہوئی ہے۔ اس حکومت کو عوام کی نمائندہ تسلیم نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت نہیں، آمریت ہے۔ لاہور میں جلسہ ہر صورت کیا جائے گا۔ حکومت نے ایک راستہ روکا تو ہم دوسرا بنا لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چہ میگوئیاں ہوتی رہتی ہیں، تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔ استعفے ان کے سر پر مارنے کا مرحلہ بھی جلد آئے گا۔حکومت کے لئے اب نرمی نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ آمریت کا ایک مہرہ ہیں۔ ایک طرف کہتے ہیں جلسہ نہیں روکنا تو دوسری جانب پنجاب حکومت مینار پاکستان کو ڈیم بنا رہی ہے۔ تاہم ہم نے طے کیا ہے کہ مینار پاکستان میں جلسہ لازمی کیا جائے گا، اپنے فیصلوں کا اعلان ہم گزشتہ روز ہی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیرہ دسمبر لاہور کا تاریخی دن ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسٹرینگ کمیٹی میں جلسوں، پہیہ جام اور اسلام آباد مارچ کا شیڈول طے کریں گے۔ ان تمام مراحل میں استعفوں کا ذکر ہوتا رہے گا۔ پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ انہوں نے آج بلاول بھٹو اور مریم نواز کو کھانے پر دعوت دی تھی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سب عمران خان اور ان کے سہولت کاروں کو گھر بھیجنے کے لیے نکلے ہیں۔ ہم سب ایک پیج اور ایک سٹیج پر ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سیاست سڑکوں پر ہی شروع ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ کو گھر بھیج کر دم لیں گے۔

Related Posts