نقیب اللہ کیس، راؤ انوار قتل کے وقت جائے واردات پر موجود نہیں تھے۔رپورٹ میں انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نقیب اللہ کیس، راؤ انوار قتل کے وقت جائے واردات پر موجود نہیں تھے۔رپورٹ میں انکشاف
نقیب اللہ کیس، راؤ انوار قتل کے وقت جائے واردات پر موجود نہیں تھے۔رپورٹ میں انکشاف

نقیب اللہ محسود اور ساتھیوں کے قتل کے کیس میں بنائی گئی رپورٹ میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ  سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راؤ انوار جائے واردات پر موجود نہیں تھے۔

تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود اور ساتھیوں کے قتل کیس میں نہ صرف ایس ایس پی راؤ انوار اور ڈی ایس پی قمر بلکہ ان کے ساتھ مقدمے میں نامزد دیگر 9 سے 10 افراد جائے واردات پر موجود نہیں تھے جبکہ یہ انکشاف کراچی سنٹرل جیل کے انسدادِ دہشت گردی کمپلیکس کی خصوصی عدالت نمبر 3 میں سامنے آیا۔

خصوصی عدالت نمبر 3 کے روبرو نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت آج ہوئی جہاں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار، ڈی ایس پی قمر اور دیگر ملزمان کے ساتھ ساتھ تفتیشی افسر عابد قائم خانی پیش ہوئے۔ انسپکٹر حنیف سمیت 4 گواہوں نے عدالت کے روبرو بیانات دئیے۔

ایک گواہ کو استغاثہ نے ترک کیا جبکہ موبائل سی ڈی آر ایکسپرٹ انسپکٹر حنیف نے کہا کہ پولیس مقابلہ 3 بجے سے لے کر 3 بج کر 20 منٹ تک ہوا تاہم پولیس افسران جائے واردات کی بجائے موبائل ٹاور سے اس مقام پر اس کے بعد پہنچے۔

انسپکٹر حنیف نے کہا کہ کسی بھی مقدمے میں ایک ٹاور کی حدود اور دوسرے ٹاور کی حدود کا وقت ریکارڈ کیا جاتا ہے، پولیس مقابلے کے وقت اُس وقت کے ایس ایس پی راؤ انوار اور ڈی ایس قمر کے ساتھ ساتھ 9 سے 10 افراد موقعۂ واردات پر نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ جیو فینسنگ رپورٹ کہتی ہے کہ افسران پولیس مقابلے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے، موبائل سی ڈی آر کا جائزہ لیا جائے تو راؤ انوار کی لوکیشن پولیس مقابلے کے بعد اس ٹاور پر آگئی تھی جہاں پولیس مقابلہ قبل ازیں ہوچکا تھا۔

موبائل سی ڈی آر ایکسپرٹ انسپکٹر حنیف نے کہا کہ جو لوکیشن پولیس مقابلے کے وقت ریکارڈ پر آئی وہ موونگ پوزیشن کہلاتی ہے۔ ڈی ایس پی قمر 3 بج کر 8 منٹ پر رزاق آباد ٹریننگ سینٹر میں موجود تھے جو جائے وقوعہ پر 3 بج کر 30 منٹ کے بعد پہنچے۔

عدالت میں ملزمان کے وکلاء نے گواہوں کے بیانات پر جرح کی، بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر نقیب اللہ محسود قتل کیس کے دیگر گواہوں کو طلب کیا اور سماعت ملتوی کردی۔ فریقین کو 7 دسمبر کو حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس کے ملزمان کی ضمانت کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میں عدالت کو مدعی مقدمہ کے انتقال سے متعلق آگاہ کردیا گیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں جنوری کے دوران جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی راو انوار اور دیگر کی ضمانت پر رہائی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

مزید پڑھیں: نقیب اللہ  کیس ،عدالت کو مدعی کے انتقال سے  آگاہ کردیا گیا

Related Posts