فیصل آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملکی مسائل کی کمی میں بلدیاتی نظام اہم کردار ادا کرتا ہے،انہوں نے کہا کہ پرانا بلدیاتی نظام ناکام ہوچکا اور اب تاریخ کا بہترین نیا نظام لارہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے فیصل آباد میں برآمد کنندگان اور تاجر برادری کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے وہ شہریوں کو سہولیات فراہم کرے، انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل کی کمی میں بلدیاتی نظام اہم کردار ادا کرتا ہے، نیا بلدیاتی نظام لارہے ہیں جو ملکی تاریخ کا سب سے بہترین نظام ہوگا۔
وزیر اعظم کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ فیصل آباد جیسا شہر کبھی بھی صرف صوبائی ترقیاتی فنڈ سے ٹھیک نہیں ہوسکتا، صرف لاہور پر پیسہ خرچ کریں گے تو پنجاب کے باقی شہر پیچھے رہ جائیں گے، نئے نظام میں ہر شہر کا اپنا الیکشن ہوگا یعنی میئر کا براہ راست الیکشن ہوگا، بلواسطہ الیکشن نہیں ہوگا کہ پہلے یوسی ناظم کا الیکشن ہو جو میئر منتخب کرے کیونکہ اس نظام میں پیسہ چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ نظام ناکام ہوچکا ہے، میئر اپنی کابینہ منتخب کرے گا جس میں ماہرین ہوں گے، مثلا آبی ماہرین اور ماہرین تعلیم، فیصل آباد میں ہائیکورٹ بینچ کے قیام کی بات سے بھی متفق ہوں، ایک دن آئے گا کہ مانچسٹر کہے گا کہ فیصل آباد ہم سے آگے نکل گیا، انسان کو سوچ بڑی رکھنی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں مہنگائی پر بہت برا بھلا کہا گیا لیکن اس کی وجہ یہ تھی کہ ملکی برآمدات کم اور درآمدات زیادہ تھیں، تجارتی خسارہ بہت زیادہ تھا اور روپے کی قدر بہت زیادہ گر گئی تھی جسے قرضے لے کر زرمبادلہ کے زخائر سے مصنوعی طور پر سنبھالا گیا تھا، پچھلی حکومت نے روپے کو اوپر رکھنے کے لیے 5 سال میں 15 سے 20 ارب ڈالر استعمال کیے جس کے نتیجے میں زدمبادلہ کے زخائر ضائع ہوئے، درآمدات سستی اور برآمدات مہنگی ہوگئیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے معیشت سے متعلق مشکل فیصلے کیے، مشکل حالات میں ہمارے دوست ممالک نے معاشی طور پر مدد کی، 60 کی دہائی میں پاکستان کی ترقی کی مثالیں دی جاتی تھیں، دبئی کے شیخ پاکستان اپنی چھٹیاں منانے آتے تھے، ہم کیسے نیچے آئے یہ بہت دکھ بھری کہانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے اسلامی سوشلزازم کے نام پر قومیانے کا عمل شروع کیا حالانکہ اس وقت ہماری صنعتیں ترقی کررہی تھیں، اس سے صنعتی ترقی رک گئی، ملک میں تھوڑے سے لوگوں کے پاس بہت سا پیسہ آیا، ہمیں چاہیے تھا کہ ایسا قانون بناتے کہ غریبوں کے پاس پیسہ جاتا، ملک میں غربت اس وقت بڑھتی ہے جب ایک خاص طبقہ ملکی دولت خرچ کرتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ منافع کمانا جرم نہیں ہے لیکن جائز طریقے سے پیسہ بنایا جائے اور ٹیکس دیا جائے، ناجائز منافع خوری نہ کی جائے، جیسے چینی مافیا نے گٹھ جوڑ کرکے چینی مہنگی کی، حکومت اس کے خلاف ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ کورونا کی دوسری لہر آ رہی ہے،کیسز بڑھ رہے ہیں، اس وجہ سے آج کی تقریب میں مہمانوں کی تعداد 300 سے زیادہ نہیں رکھی، سب لوگ ماسک ضرور پہنیں، کورونا کی صورتحال بگڑی تو معیشت پر بھی اثرات ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے یہاں آیا تو صنعتیں بند ہو رہی تھیں اور مشکل حالات تھے، لیکن آج اتنا کام ہے کہ یہاں ٹیکسٹائل کی لیبر نہیں مل رہی، انڈسٹری بڑھے گی تو قرضوں کا پہاڑ اتار سکیں گے، اب ہمیں ٹیکسٹائل صلاحیتوں کے لیے انسٹی ٹیوٹ بنائیں گے، فیصل آباد کی سڑکوں پر سرمایہ کاری کریں گے،