گنے پرسبسڈی کے ریفرنس میں انور مجید ودیگر ملزمان پر فرد جرم عائد

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Court defers indictment of Anwar Majeed in sugarcane subsidy reference

اسلام آباد: احتساب عدالت نے اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور دیگر پر گنے پرسبسڈی میں غبن کے الزامات میں فرد جرم عائد کردی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج سید اصغر علی نے کیس کی سماعت کی ، ملزم انور مجید عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عدالت کے سامنے پیش نہ ہونے پر مناہل مجید ، علی کمال ، نمیر مجید اور صائمہ علی سمیت دیگر ملزمان کو عدالت نے مجرم قرار دے دیا۔

نیب عدالت نے ان کے شناختی کارڈبلاک اور جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو 2 دسمبر کو آئندہ سماعت پر پیشرفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی جبکہ عدالت نے ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے

یہ ریفرنس حکومت سندھ کی جانب سے شوگر ملوں کو گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی کیلئے بطور سبسڈی جاری کردہ فنڈز میں غبن کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

کین کمشنر سندھ کے توسط سے حکومت سندھ نے گنے کے کاشتکاروں کو 15-2014کے سیزن میں گنے کی فراہمی کے لئے 3اعشاریہ 9 بلین روپے کی رقم ادا کی تھی۔

مزید پڑھیں:پیپلز پارٹی کے رہنماء منظور وسان کی عبوری ضمانت میں 22دسمبر تک توسیع

کیس میں انور مجید اور ان کے چار بیٹوں عبدالغنی مجید ، نمر مجید ، مصطفی ذوالقرنین مجید اور علی کمال مجید کی ملکیت اومنی گروپ کی آٹھ شوگر ملوں پر تحقیقات کی گئیں۔

تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ اومنی گروپ کی آٹھ شوگر ملوں کو دی جانے والی 728اعشاریہ 18 ملین روپے کی سبسڈی میں سے 346 ملین روپے کی رقم مبینہ طور پر غبن کرلی گئی تھی۔

Related Posts