ماہرینِ ارضیات نے قدیم امریکا میں بڑے جانوروں کا شکار کرنے والی ایک خاتون کی باقیات دریافت کی ہیں، جنگل کوین کی اِس دریافت نے سائنسدانوں کو پرانے نظریات دفن کرنے پر مجبور کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اینڈیس نامی پہاڑ جو پیرو میں واقع ہے، وہاں 9 ہزار سال پرانی نیزوں اور شکار کے دیگر اوزاروں سمیت دفن کی گئی ایک خاتون کی باقیات دریافت ہوئیں جسے امریکا کی سب سے قدیم خاتون بگ گیم شکاری قرار دیا جارہا ہے۔
قبل ازیں یہ بگ گیم شکاری یا جنگل کوین کا دعویٰ دیگر باقیات پر لاگو کیا گیا تاہم باقیات کی موجودہ دریافت قدیم امریکیوں میں خاتون کے کردار پر دیرینہ نظریات کو چیلنج کرتی ہے جبکہ جدید اور حالیہ شکاتی سوسائٹیز مردوں کو شکاری بنانے پر توجہ مرکوز رکھتی ہیں۔
دوسری جانب بنجاروں اور الگ الگ گروہوں کی شکل میں قدیم امریکا میں ہزاروں سال قبل شکار کرنے والی خواتین کے بارے میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ بڑے بڑے جانوروں کا شکار کرنے والے انسانوں میں سے تقریباً نصف خواتین ہی تھیں جس پر آج کی سائنس بھی حیران ہے۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کے آرکیالوجسٹ رنڈل ہاس، ڈیوس اور ساتھیوں نے گزشتہ روز ہی سائنس ایڈوانسز نامی عالمی جریدے میں آثارِ قدیمہ پر یہ تحقیق شائع کی ہے جس سے سائنسدان تاریخ سے بہت سے نئے سوالات پوچھنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اب تک بہت سے محققین نے وہ پتھر جو شکار کے روایتی اوزار کہلاتے تھے جب خواتین کے ڈھانچوں کے قریب پائے تو انہیں کاٹنے اور کھرچنے کے معمولی آلات سمجھ کر نظر انداز کردیا، تاہم موجودہ دریافت اِس طریقۂ تحقیق کو غلط قرار دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مچھلیوں کے پر صرف تیرنے کیلئے نہیں، سائنسی تحقیق سے انکشاف