کامیاب انسان کون ؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا میں موجود ہر انسان چاہے کسی بھی دور کا ہو یاکسی بھی علاقے کا ہووہ زندگی میں کامیاب ہونا چاہتا ہے لیکن وہ نہیں جانتا کے کامیاب کیسے ہونا ہے۔ کامیابی تو سبھی چاہتے ہیں لیکن اپنی شخصیت میں وہ خوبیاں نہیں لاتے جن کی بنا پر کامیابی ملتی ہے۔

ایک دفعہ ایک بچہ جس کی سیاہ رنگت تھی ایک غبارے بیچنے والے سے پوچھتا ہے کہ کیا کالاغبارہ بھی اڑ سکتا ہے تو اس آدمی نے جواب دیا بیٹا نیلے کالے سے کوئی فرق نہیں پڑتا جس میں کچھ ہوتا ہے وہی اڑتا ہےیعنی جس انسان میں خوبیاں ہوتی ہیں وہی کامیاب ہوتا ہے۔

کامیاب ہونے کیلئے ذمہ دار ہونا ضروری ہے ،جو انسان اپنے کام کی ذمہ داری نہیں لیتا وہ زندگی میں کبھی کامیاب نہیں ہوتالیکن کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ کامیاب ہونے کے لیے ذمہ دار ہونے کے ساتھ ساتھ محنتی ہونا بھی ضروری ہے ۔

بہت سے لوگ کامیاب ہونے کے لیے محنت کرتے ہیں لیکن پھر بھی کامیاب نہیں ہوتے کیونکہ ان لوگوں کو محنت کرنے کی سمت معلوم نہیں ہوتی اس لیے ان کی ساری محنت رائیگاں جاتی ہے ۔مثال کے طور پر ایک آدمی دس قدم شمال کی سمت جاتا ہے اور پھر وہ دس قدم جنوب کی طرف جاتا ہے اس کا مطلب ہے کے وہ وہیں پہ ہے جہاں سے اس نے سفر شروع کیا تھا ۔بعض لوگوں کی رائے ہے کے اگر کسی انسان میں قابلیت ہے تو وہ کامیاب انسان ہےلیکن میرے خیال میں ایسا انسان کامیاب نہیں جس میں مہارت تو ہے لیکن اخلاقیات نہیں ۔

اسکے برعکس وہ بندہ کامیاب ہو سکتا ہے جس میں قابلیت کی کمی سہی لیکن اخلاقیات ہیں۔دنیا میں سب سے کامیاب اور خوبصورت ذندگی ہمارے نبی پاک ﷺکی تھی اس کیلئے نہ مالدارہونا ضروری ہے نہ تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے بس محمدی بن کہ دکھاؤزندگی کے مزے لوٹ لو۔

دنیاوی کامیابی کو لے کر مختلف لوگوں کے مختلف نظریات ہیں ۔کچھ لوگ کہتے ہیں مال ودولت جمع کر لینا کامیابی ہے کچھ کہتے ہیں حکومت کرناکامیابی ہے کچھ کہتے ہیں شہرت اور طاقت سے کامیابی ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں ۔

اگر دولت سے کامیابی ملتی تو قارون دنیا کا کامیاب ترین انسان ہوتا۔اگر حکومت و اقتدار سے کامیابی ملتی تو نمرود اورفرعون دنیا کے کامیاب ترین انسان ہوتے۔ الله تعالی کا ارشاد ہے کہ اے ایمان والو رکوع کرو سجدے کرو الله کی بندگی کرو او نیک کام کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔

دنیا ا اور آخرت میں کامیاب ہونے کے لئے انسان میں تین چیزوں کا ہونا بہت ضروری ہے۔ سب سے پہلی چیز حدیث میں بیان ہے کی جس کو اسلام کی ہدایت مل گئی وہ کامیاب ہو گیا۔کامیابی کی پہلی سیڑھی اور بنیادی شرط اسلام ہے۔

انسان کے پاس دنیا کی ہر چیز ہے اور اسلام نہیں تو ایسا انسان ناکام ہےکیونکہ دنیا میں عزت الله کی نصرت اور آخرت میں جنت اسلام سے ہے۔ہمیں الله کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ ہمارے پاس اسلام ہے۔

دوسری بات وہ انسان کامیاب ہو گیا جو رزق کفافیت پہ راضی ہے یعنی جتنا رزق چاہیے تھا مل گیا ،نہ کم نہ زیادہ۔انسان رزق کے لیئے چوری،ڈکیتی ،دھوکہ، خیانت، جھوٹ، ملاوٹ جیسی برائیاں کرتا ہے حتیٰ کہ عبادت کو بھی ضائع کر دیتا ہے تو اس صورت میں اگر کسی انسان کو مطلوبہ رزق ملتا ہے تو وہ کامیاب انسان ہے۔

تیسری بات قناعت ہے کہ انسان الله کے دیے ہوئے رزق پہ راضی ہو اور احساس محرومی کو دل سے نکال دے۔مثال کے طور پہ ایک آدمی کروڑ پتی ہے لیکن احساس محرومی ہے کہ اس کی دولت کم ہے باقی لوگوں سے ایسا انسان بے چین رہتا ہے اور ناکام ہے۔

اس کے برعکس ایک آدمی جس نے کھانا کھایا گھر والوں کو کھلایا اور شکر ادا کیا تو وہ انسان بادشاہ ہے وہ سمجھتا ہے اس کے پاس سب کچھ ہے ایسا انسان کامیاب ترین انسان ہے۔کامیاب ترین انسان ایمان کی دولت سے مالامال ہوتا ہے اور اپنے ایمان کو سلامتی سے قبر لے کے جاتا ہے۔

Related Posts