بلدیہ ملیر،ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر کی سرپرستی میں گھوسٹ ملازمین کی تنخواہ جاری

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں بلدیہ ملیر کے ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر نے ملی بھگت سے مبینہ طور پر گھوسٹ ملازمین کی سرپرستی کرتے ہوئے انہیں لاکھوں کی تنخواہ جاری کردی۔

تفصیلات کے مطابق دونوں افسران نے گھوسٹ ملازمین کی غیر قانونی تنخواہوں کے بل پر نہ صرف خود دستخط کیے بلکہ ماتحت افسران سے بھی دستخط کرائے۔ باخبر ذرائع کے مطابق بلدیہ ملیر کے محکمۂ ٹیکسیشن میں 65 گھوسٹ ملازمین موجود ہیں۔

قبل ازیں ڈائریکٹر ٹیکسیشن نے گھوسٹ ملازمین کی تنخواہ روک دی تھی تاہم گھوسٹ لمازمین کی تنخواہ میں میونسپل کمشنر کے ساتھ ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکسیشن بھی مبینہ طور پر شامل تھے۔

میونسپل کمشنر کی سرپرستی میں ستمبر کی تنخواہ کے بل پر ڈائریکٹر کی موجودگی میں میونسپل کمشنر ملیر نے ڈپٹی ڈائریکٹر کے دستخط کرا دئیے جبکہ بل کی کاپی ایم ایم نیوز کو موصول ہو گئی ہے۔

تنخواہوں کیلئے جن ملازمین کی فہرست متعلقہ بینکوں کو ارسال کی گئی، اس پر ایڈمنسٹریٹر بلدیہ ملیر اور پے رول آفیسر کے دستخط موجود ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلدیہ ملیر میں تمام انتظامی افسران کرپشن میں ملوث ہیں۔

بلدیہ ملیر میں ڈائریکٹر ٹیکسیشن کی واضح نشاندہی کے باوجود دستخط کیے گئے، اگر تحقیقاتی ادارے اس معاملے پر توجہ نہیں دیں گے تو لاکھوں روپے ہر ماہ گھوسٹ ملازمین کی مد میں افسران کی جیبوں میں جاتے رہیں گے۔ 

یہ بھی پڑھیں:  ڈائریکٹر ٹیکسیشن نے 65 گھوسٹ ملازمین کا بھانڈا پھوڑ دیا

Related Posts