اسلام آباد: ریڈیو پاکستان کے برطرف ملازمین کا احتجاج ساتویں روز میں داخل ہوگیا، سرکاری ریڈیو کے749ملازمین کی نوکریاں جبری طور پر پر 20 اکتوبر کو ختم کر دی گئی تھیں۔
ریڈیو پاکستان کے ملازمین حکومت سے اپنی نوکری کی بحالی کے لئے منتظر ہیں اور مسلسل ساتویں روز احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ڈیڑھ ماہ قبل تقریباً تین سو دس ملازمین کی نوکریاں بھی جبری طور پر ختم کر دی گئی تھیں۔
گزشتہ رات ایک پریس ریلیز میں ریڈیو پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ان ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے سے قاصر ہے،مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت انہیں چار ماہ کی تنخواہ اور جبری برطرفیوں کا فیصلہ واپس لے۔
دوسری جانب تھانہ سیکٹریٹ کے ایس ایچ او حیدر علی کی جانب سے ریڈیو پاکستان کے گیٹ پر پرامن احتجاج کرنے والون کو گولی مارنے کی دھمکی دے دی گئی، جبکہ ریڈیو ملازمن کا پر امن احتجاج ریڈیو ہیڈکواٹر کے باہر جاری ہے۔
جبکہ ریڈیو پاکستان کے ملازمین نے وزیر اعظم آفس کے باہر جانے کا فیصلہ کرلیا ہے، یہ فیصلہ ایس ایچ او سیکریٹریٹ حیدر کی مظاہرین کو گولی مارنے کی دھمکی کے بعد کیا گیا۔