کراچی میں 40 سالہ شخص نے 13 سالہ مسیحی بچی کو اغواء کرلیا، جبری شادی کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

40-year-old man kidnaps 13-year-old Christian girl in Karachi

کراچی :گزشتہ کئی روز سے لاپتہ 13 سالہ مسیحی بچی آرزو کی بازیابی کیلئے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا ۔مظاہرے میںمسیحی برادری سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔

مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ مسیحی برادری کے افراد خصوصاََ لڑکیوں کو بعض انتہا پسند لوگ اغوا کر لیتے ہیں اور پھر ان سے زبردستی شادی ظاہر کر کے کہتے ہیں کہ یہ بالغ ہے اور اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کیا ہے۔

مظاہرے میں شریک ایک خاتون کا کہنا تھا کہ معصوم بچی آرزوکی عمر صرف 13 سال ہے اور اسے پہلے اغوا کیا گیا، اور جب مسیحی برادری نے احتجاج کیا اور پولیس میں شکایت کی تو اس بد بخت نے اس معصوم کے ساتھ زبردستی نکاح کر لیا اور اسےاپنی بیوی ظاہر کر کے اب کہتا ہے کہ یہ 18 سال کی ہے ۔

وہ بد بخت خود 40 سال کا ہے اور 13 سالہ بچی کو 18 سال کی بتا کر اپنی بیوی بنا چکا ہے جو انسانیت کے خلاف ہے اور اس وحشی کے ساتھ سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔

مظاہرے میں موجود معصوم بچیوں نے کہا کہ ہماری بہن کو بازیاب کرایا جائے اور اس اغوا کرنے والے شخص کو فوری طور پر پھانسی دی جانی چاہیے۔

مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر تھے جن پرآرزو راجہ کی بازیابی کے لیے مختلف نعرے درج تھے ۔

Related Posts