میونسپل کمشنر شرقی کا حکم نامہ مسترد، عزیر شاہ عارضی ملازمین کے سیلری پول انچارج تعینات

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

میونسپل کمشنر شرقی کا حکم نامہ مسترد، عزیر شاہ عارضی ملازمین کے سیلری پول انچارج تعینات
میونسپل کمشنر شرقی کا حکم نامہ مسترد، عزیر شاہ عارضی ملازمین کے سیلری پول انچارج تعینات

کراچی: بلدیہ شرقی میں عارضی کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں کا بل تیار کرنے کے حوالے سے میونسپل کمشنر شرقی وسیم مصطفی سومرو کا حکم نامے کو لوکل گورنمنٹ بورڈ نے مسترد کرتے ہوئے نیا حکم نامہ جاری کردیا۔

حکم نامے جس میں عزیر شاہ کو عارضی ملازمین کا سیلری پول انجاچ تعینات کر دیا گیا ہے۔ ایم ایم نیوز نے اس حوالے سے اپنی 10 اکتوبر کی خبر میں نشاندہی کی تھی کہ عارضی ملازمین کی تعداد میں گھپلا ہے اور ایک بڑی تعداد ان عارضی ملازمین میں گھوسٹ ملازمین کی ہے۔ ان گھوسٹ ملازمین کی تنخواہ آدھی اور بعض کی پوری تنخواہ بلدیہ شرقی کے افسران میں بندر بانٹ کی جارہی ہے۔

اس حوالے سے ایم ایم نیوز ٹی وی نے اس خبر میں نشاندہی کی تھی کہ متعدد خبروں کی اشاعت کے باوجود میونسپل کمشنر شرقی وسیم مصطفی سومرو نے نوٹس لے کر ان گھوسٹ ملازمین کو علیحدہ کرنے کے بجائے ان کی تنخواہ کا بل تیار کروانے کی غرض سے پہلے ڈاکٹر آصف کو ماہ اگست کی تنخواہ بنانے کے لیے عبداللہ کے ساتھ کام کرنے پر لگایا گیا۔

تاہم اصل سیلری پول انچارج وقاص رضانے کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہ بنانے سے انکار کرتے ہوئے ایم سی کو تحریری طور پر 20 جولائی 2020کوکہا تھا کہ مجھے اب تک سابق سیلری پول انچارج عبداللہ نے عارضی ملازمین کی تنخواہوں کا ریکارڈ نہیں دیا ہے،اس لیے میں ان کی تنخواہ کے بل تیار نہیں کر سکتا۔

اس کا نوٹس بھی ایم سی نے نہیں لیا بلکہ سابق سیلری پول انچارج حافظ عبد اللہ اور ڈاکٹر آصف سے غیر قانونی طور پر تنخواہ تیار کرائی گئی، تاہم آڈٹ کے اعتراضات آنے پر ایک اور کارنامہ میونسپل کمشنر وسیم مصطفی سومرو نے انجام دیتے ہوئے ایک نیا حکم نامہ 8 اکتوبر کو جاری کیا تھا جس میں شمشاد علی راؤ کو انچارج سیلری پول کنٹریکٹ ملازمین بنا دیا گیا تھا۔

اس خبر کا بھی نوٹس نہیں لیا اور خبر شائع کرنے والے صحافی عمران علی شاہ کو قانونی نوٹس بھیج دیا،تاہم سندھ لوکل گونمنٹ بورڈ نے اس خبر کا نوٹس لے کر ایس سی یو جی سروس کے عزیر شاہ کو عارضی ملازمین کی تنخواہ بنانے کے لیے انچارج مقرر کرنے کا حکم نامہ نمبر No.SLGB/SCUG/AQ/Engg-H/Sr.131/2020 جاری کردیا جس سے یہ بات واضح ہو گئی کہ ایم سی وسیم سومرو نے غلط حکم نامہ جاری کیا تھا، اس لیے ایم سی وسیم سومرو کی جانب سے صحافی کو قانونی نوٹس دینے کا کوئی جواز باقی نہیں بچا ہے۔

Related Posts