کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے حکومتِ پنجاب اور پی آئی ٹی بی کے ساتھ باہمی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے پنجاب انڈسٹریز، کامرس، انویسٹمنٹ اینڈ سیکل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ، (آئی سی آئی اینڈ ایس ڈی ڈی) اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنا لوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کے ساتھ کاروباری برادری کی سہولت کے لئے اور صوبے میں صنعتی ترقی، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے باہمی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔
باہمی مفاہمت (ایم او یو) کے تحت ایف پی سی سی آئی، انڈسٹریز ڈپارٹمنٹ اور پی آئی ٹی بی نے کاروبار کرنے میں آسانی، تجارت اور صنعت کی سہولت کو آگے بڑھانے کے لئے قریبی تعاون قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس مفاہمت نامے پر ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار، محکمہ انڈسٹری کے ڈائریکٹر جنرل رانا عبد الشکور اور پی آئی ٹی بی کے چیئرمین اظفر منظور نے دستخط کیے۔
تاجر برادری کی سہولت اور سرکاری کاروباری اقدامات کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لئے ایم او یو پر دستخط کئے گے۔معاہدے کے تحت پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کاروباری برادری کیلئے پنجاب بھر کے26 چیمبروں میں سہولت ڈیسک تشکیل دے گا جبکہ فیڈریشن چیمبر ان کے دفتر کے احاطے میں ان ڈیسکس کے قیام کے لئے پنجاب بھر کے تمام چیمبروں کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنائے گا۔
اس کے علاوہ قائم ڈیسک پر متعلقہ چیمبر کے ذریعے تربیت یافتہ انسانی وسائل کی تعیناتی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے ایم او یو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تینوں ادارے کاروباری درجہ بندی میں بہتری لانے کے لئے باہمی تعاون کے ممکنہ شعبوں کی نشاندہی مزیدبڑھانے میں تعاون کریں گے۔سیمینار اور کانفرنسوں کا مشترکہ اہتمام کریں کیا جائے گا۔
میاں انجم نثار نے کہا کہ ہم آسانی کے ساتھ کاروبار کے بارے میں مشاورتی کونسلوں، کمیٹیوں اور مشاورتی خدمات میں شرکت کو یقینی بنائیں گے۔ سپریم کورٹ اور سرکاری محکمے ای او ڈی بی اور دیگر ٹیکنالوجی کی ترقی اور تحقیقی شعبوں سے متعلقہ آر اینڈ ڈی اقدامات مشترکہ طور پر بھی شروع کریں گے۔مفاہمت نامے کے تحت پی آئی ٹی بی چیمبرز کے ذریعہ نامزد انسانی وسائل کی تربیت کرنے کے سلسلے میں اقدامات کرے گی۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ایم او یو کا مقصد دونوں تنظیموں کے مابین باہمی تعاون کو بڑھانا ہے تاکہ وہ ملک میں تجارت اور سرمایہ کاری دوست ماحول کے لئے مل کر کام کریں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک جامع اصلاحاتی پروگرام وضع کرے، جہاں پرائیویٹ سیکٹر کو بنیادی کردار ادا کرسکے کیونکہ وہ ملک میں ملازمت کے اہم مالک اور مستفید ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی وسائل کی وافر فراہمی، مزدوروں کے لچکدار قوانین، اور خام مال کی دستیابی پاکستان کو سرمایہ کاری کے لئے بہترین جگہ بناتی ہے۔اس موقع پر محکمہ انڈسٹری کے ڈائریکٹر جنرل رانا عبد الشکور نے کہا کہ انڈسٹریز، کامرس، انوسٹمنٹ اینڈ سکیل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ایک بڑے سرکاری اداروں میں سے ایک ہے جو صوبے میں صنعتی ترقی، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بھر میں ٹک ٹاک پر عائد پابندی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج