جوش نہیں ہوش سے کام لینے کی ضرورت ہے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہندوستان کی ہمیشہ سے یہی کوشش رہی ہے کہ کسی نہ کسی طرح پاکستان میں انتشار کا ماحول پیدا کیا جائے اور ملک میں امن و امان کی فضاء قائم نہ ہوسکے، مگر پاک فوج نے ہمیشہ دشمن کے ارادوں کو خاک میں ملایا ہے، کچھ دن قبل ہی اسلام آباد سے اہم گرفتاریاں کی گئیں، یہ وہ عناصر تھے جو ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لئے بڑے پیمانے پر علمائے کرام کی ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کرچکے تھے، مگر الحمد اللہ ہماری سیکورٹی فورسز نے ان کے مذموم مقاصد کو ناکام بنا دیا۔

گزشتہ روز ہونے والا افسوس ناک سانحہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔جب معروف عالم دین مولانا عادل خان کو ان کے ڈرائیور سمیت شہید کردیا گیا، یہ افسوس ناک واقعہ شاہ فیصل کالونی کے علاقے میں پیش آیا، جب مولانا عادل خان کچھ لینے کے لئے رکے، اسی دوران دو موٹر سائیکل سوار افراد نے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا اور شہید کردیا۔ مولانا عادل خان مولانا سلیم اللہ خان مرحوم کے صاحب زادے تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعہ پر فوری نوٹس لیا اور ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے۔

اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان قوم کو پہلے ہی آگاہ کرچکے تھے کہ بھارت ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے، اور علمائے کرام کو ٹارگٹ کیا جاسکتا ہے، وزیر اعظم عمران خان کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ بھارت سنی اور شیعہ علما کو قتل کرنے کی کوشش کررہا ہے اور گزشتہ چند ماہ کے د وران ایسی کئی کوششوں کا ناکام بنایا گیا ہے۔علمائے کرام کو وزیراعظم کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ علما ء ملک کو غیر مستحکم بنانے کی بھارتی سازش کو ناکام بنائیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی مذکورہ واقعے کی بھرپور مذمت کی اور حکومت کو بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

لہٰذا اس صورتحال میں ہمیں جوش سے نہیں بلکہ ہوش سے کام لینے کی ضرورت ہے، ہمیں دشمن کے مذموم مقاصد کو ناکام کرنے کے لئے ریاست کا ساتھ دینا ہوگا، اس سلسلے میں سب سے اہم کردار علمائے کرام کا ہوگا کہ وہ عوام میں اس حوالے سے شعور بیدارکریں کہ دشمن کو پاکستان کا امن ہضم نہیں ہورہا اور اس کی بھرپور کوشش ہے کہ ملک میں انتشار کی فضاء قائم ہو۔ ہمیں آپس میں متحدرہ کر بھائی چارے کی فضا قائم رکھنے کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔ تاکہ ہمیشہ کی طرح دشمن کو منہ کی کھانی پڑے۔

Related Posts