کراچی میں جولائی 2019ء میں قتل ہونیوالے اینکر پرسن مرید عباس کے قتل کے کیس میں نامزد ملزم عادل زمان کے سپریم کورٹ سے فرار کے بعد مرید عباس کے قتل کا معاملہ ایک بار پھر قوم کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
ملزم عادل زمان کے فرار کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس کی نااہلی اور ملزمان کی پشت پناہی کے خدشات کو تقویت ملتی ہے۔ ملزم عادل زمان سپریم کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد انتہائی اطمینان کے بعد ٹہلتے ٹہلتے کراچی رجسٹری سے فرار ہوا لیکن کسی پولیس اہلکار نے ملزم کو پکڑنے کی کوشش نہیں کی۔نجی ٹی وی کے اینکر پرسن مرید عباس کے قتل کی وجوہات اور اب تک کی تحقیقات کے حوالے سے چند حقائق پیش خدمت ہیں۔
مرید عباس کا قتل
نو جولائی 2019ء کی شب کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں میانوالی سے تعلق رکھنے والے نجی ٹی وی کے اینکر پرسن مرید عباس کوبزنس پارٹنر عاطف زمان نے کاروباری تنازعہ پر گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں مرید عباس کی لاش کو لفٹ کے ذریعے عمارت سے باہر لے جاتے دیکھا گیاایک اور فوٹیج میں 2 افراد کو سیڑھیوں سے اترتے اور جان بچانے کیلئے بھاگتے دیکھا گیا جبکہ ملزم عاطف زمان اور اس کے ساتھ ایک شخص ہاتھ میں اسلحہ تھامے عمارت سے باہر جاتے اور پھر واپس آتا ہے ۔ ملزم عاطف زمان نے ڈیفنس بڑا بخاری میں فائرنگ کر کے مرید عباس کو قتل کیا۔مرید عباس کو سینے ،کمر اور ہاتھ پر چار گولیاں ماری گئیں ۔
قتل کی وجوہات
مقتول کی بیوہ زارا عباس نے واقعہ کے بعد بتایا کہ عاطف زمان ٹائر کا بزنس کرتا تھااور مرید عباس نے اس کے ساتھ کاروبار میں پیسے لگائے تھے اور وہ رقم واپس نہیں کررہا تھاجس کے بعد تحقیقات میں سامنے آیا کہ میڈیا و شوبز سے تعلق رکھنے والے 40 سے زائد افراد نے ملزم عاطف زمان کے کاروبار میں تقریبا ایک ارب کی سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔
ملزم عاطف زمان آٹھ ماہ سے مختلف اینکرز کو معاوضہ بھی دے رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق ایک ماہ قبل عاطف نے دعوی کیا تھا کہ غیرقانونی ٹائرز کی اسمگلنگ کے دوران 20 کروڑ روپے مالیت کے ٹارئز بلوچستان بارڈر پر پکڑے گئے ہیں جس پر عاطف زمان نے کاروبار کو نقصان میں ظاہر کیا اور لوگوں کو ماہانہ پیسے دینے سے انکار کردیا۔ مرید عباس اور خضر حیات کی جانب سے رقم کے تقاضے پر اس نے یہ انتہائی قدم اٹھالیا۔
زارا عباس
مقتول کی بیوہ زارا عباس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم عاطف زمان اور اس کا بھائی عادل زمان ہیں، وہ اپنے شوہر کے خون کا سودا نہیں کرونگی۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پہلے بھی دیت کی رقم لینے سے انکار کر چکی ہیں اور اب بھی ان کی طرف سے انکار کا فیصلہ حتمی ہے۔
زارا عباس کا کہنا ہے کہ ملزمان کہتے ہیں کہ عاطف زمان اورعادل زمان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑسکتا ،ان کا کہنا ہے کہ مجھے عدالت پر بھروسہ ہے اور یقین ہے کہ انصاف کا ہی بول بالا ہوگا۔
کیس کی تحقیقات
مرید عباس اور خضر حیات کے قتل کی تحقیقات ایک بڑے مالیاتی اسکینڈل میں داخل ہوچکی ہیں، ایف آئی اے، ایف بی آر اور دیگر اہم ادارے بھی معاملے کی چھان بین میں شامل ہیں جبکہ نیب کی جانب سے بھی عاطف زمان کے اثاثوں کی چھان بین کا فیصلہ سامنے آچکا ہے ۔
رواں ماہ 19 ستمبر کو ہوگی جبکہ آج سپریم کورٹ کی جانب سے واقعہ کے مرکزی ملزم عاطف زمان کے بھائی عادل زمان کی ضمانت مسترد کردی گئی ہے اور عدالت نے ملزم کو واپس جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
عدالتی احکامات کے بعد ملزم عادل زمان کی گرفتاری جلد متوقع ہے جبکہ رواں ماہ کیس کی دوبارہ سماعت میں بھی اہم پیشرفت سامنے آنے کی امید ہے۔