اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کو ٹک ٹاک یا کتابوں سے کوئی خطرہ نہیں بلکہ ہمیں فرقہ وارانہ تقسیم سے خطرات درپیش ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پنجاب اسمبلی میں منظور شدہ مذہبی تحفظِ اسلام ایکٹ پر ردِ عمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ میں نے یہ قانون نہیں پڑھا لیکن اس وقت پارلیمان، خصوصاً پنجاب میں ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ ہر ممبر ایک تحریک لے کر آجاتا ہے۔
پیغام میں وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ ہر رکنِ اسمبلی ہر روز ایک نئی تحریک لے کر آتا ہے جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اگر یہ نہ ہوا تو اسلام خطرے میں ہے۔ یہ خطرناک رویہ ہے جس سے ہم فرقہ وارانہ اور مذہبی شدت پسندی کے گرداب میں دھنستے جائیں گے۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں اِسلام کو نہ ٹک ٹاک سے خطرہ ہے نہ ہی کتابوں سے، تاہم ہمیں فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم اور شدت پسندی سے خطرہ ہے۔ محلوں میں مقید حضرات احتیاط کریں اور ایسی آگ کو ہوا نہ دیں جس میں وہ خود جل جائیں۔
پاکستان میں اسلام کو نہ TikTok سے خطرہ ہے، نہ ہی کتابوں سے ہاں ہمیں فرقہ ورانہ بنیادوں پر تقسیم سے خطرہ ہے اور شدت پسندی سے خطرہ ہے۔ محلوں میں مقید حضرات احتیاط کریں ایسی آگ کو ہوا نہ دیں کہ خود جل جائیں۔۔۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 26, 2020