اسلام آباد: وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے لائسنس کی فیس میں اضافے کی تجویز موخر کردی۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کو درپیش مالی مشکلات کے پیش نظر کابینہ میں اس تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ٹی وی کو اپنے تقریباً تین ہزار پنشنرز کو پنشن کی ادائیگی میں پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے ادارہ میں سیاسی تقرری کرکے پی ٹی وی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی وی کی تنظیم نو کو منظوری دے دی گئی ہے اور پی ٹی وی کے لائسنس کی فیس میں اضافے سے متعلق تجویز کو آئندہ ہفتے تک اس معاملے پر تفصیلی بات چیت کے لئے موخر کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے عوامی عہدے داروں پر لوگوں کا اعتماد بڑھانے کے لئے اپنے اثاثوں کا اعلان کرنا لازمی قرار دینے کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے اس فیصلے کی بھی تعریف کی۔
شبلی فراز نے کہا کہ وزیر اعظم نے میڈیا ہاؤسز کے تمام بقایا جات اگلے ہفتے تک ادا کرنے کی ہدایت بھی کی۔ منڈی میں گندم کے آٹے کی دستیابی کے بارے میں شبلی فراز نے کہا کہ حکومت نے سرکاری اور نجی شعبوں کو کمی سے بچنے کے لئے اجناس کو درآمد کرنے کی اجازت دیدی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ سے گندم کی درآمد پر ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی درخواست کی جائے گی۔ وزیر نے کہا کہ کابینہ نے ٹریژری سنگل اکاؤنٹ رولز 2020 ، انسداد منی لانڈرنگ بل 2020 میں ترامیم ، انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ترمیم اور قومی صحت ایمرجنسی رسپانس ایکٹ 2020 کی بھی منظوری دی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام سے متعلق ایک رپورٹ بھی کابینہ کے سامنے پیش کی گئی۔
مزید پڑھیں: بیوروکریسی ترقیاتی منصوبوں کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ چیئرمین پنجاب فوڈ اتھارٹی