افسران کی کوئی کمی نہیں، اب جو کام کریگا وہی عہدے پر رہے گا، ایم ڈی واٹر بورڈ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

KWSB to improve water supply and sewerage system, Khalid Mahmood Sheikh

کراچی: منیجنگ ڈائریکٹرادارہ فراہمی و نکاسی آب خالد محمود شیخ نے کہا ہے کہ جس طرح وہ ماضی میں ما لیاتی امور کی مکمل نگرانی کے ذریعہ تنخواہوں کی بروقت ادائیگی اور پنشنرز کو بروقت پنشن ادا کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے اسی طرح اب بھی واٹر بورڈ کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی بروقت ادائیگی ان کی ترجیح ہو گی۔

ایم ایم نیوز ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خالد محمود شیخ کا کہنا تھا کہ شہریوں کو منصفانہ پانی کی تقسیم کے لیے وہ نچلی سطح تک مانیٹرنگ کریں گے تاکہ وسائل کی کمی کے باوجود ہم شہریوں کو پانی کی فراہمی ممکن بنا سکیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا کسی افسر سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، حکومت سندھ نے مجھ پراعتماد کر کے یہ ذمہ داریاں سونپی ہیں، میں اپنے فرائض پورے کر کے شہریوں کو پانی فراہم کر کے اور سیوریج کے نظام میں بہتری لا کر شہریوں کے دلوں میں گھر کر کے ہی حکومت سندھ کے اعتماد پر پورا اتر سکتا ہوں۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ماضی میں کون کیا کرتا رہا ہے میں اس کی کھوج میں رہنے کے بجائے حال اور مستقبل کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں،ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں سیوریج کی لائینوں کی تبدیلی ضروری ہے ہم کم وسائل میں اس کی تبدیلی کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری اور نجی اداروں پر واٹر بورڈ کے اربوں روپے کے واجبات ہیں، ان کی وصولی سے واٹر بورڈ کی کارکردگی بہتر ہو سکتی ہے، ہم کوشش کریں گے اور ادارے کے واجبات کی وصولی میں کامیاب ہو جائیں گے۔

پانی سے محروم علاقوں میں سرکاری ہائیڈ رینٹ سے پانی واٹر ٹینکر کے ذریعہ فراہم کیا جاتا ہے، یہ یقیناََ شہریوں کی جیب پر بوجھ ہوتا ہے مگر اس میں جو اخراجات آتے ہیں وہ واٹر بورڈ برداشت نہیں کر سکتا اس لیے واٹر ٹینکرز کی فیس مقرر ہے۔

واٹر بورڈ کو ملنے والی شکایات پر واٹر ٹینکر کی معمولی فیس لی جاتی ہے، جس کے لیے انٹر نیٹ ایپلی کیشن موجود ہے جہاں شہری درخواست دے کر کمپلین پر کم فیس کے ذریعہ واٹر ٹینکرمنگوا سکتے ہیں۔

خالد شیخ نے کہا کہ وہ کسی افسر کی شکل پر نہیں جاتے ان کے نزدیک افسر کا کام اس کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، مجھے کسی ذاتی پسند یا نا پسند میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ کسی افسر کو بلا جواز تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ جو کام کرے گا وہ عہدے پر رہے گا، ورنہ افسران کی کمی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مانچسٹر برطانیہ سے ڈیولپمنٹ فنانس کی ڈگری 2007ء میں حاصل کرنے اور سندھ یونیورسٹی سے ایم اے اکانومسٹ کی تعلیم 1993ء میں حاصل کرنے والے افسر خالد محمود شیخ 2 مرتبہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مشیر مالیات رہے ہیںجبکہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں بحیثیت مینیجنگ ڈائریکٹر، ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر فنانس بھی رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ شیخ کوعہدے سے ہٹا دیا گیا، خالد محمود شیخ نئے ایم ڈی تعینات

فنانس کا وسیع تجربہ رکھنے کے ساتھ انہیں ادارے کا سربراہ بننے کا بھی تجربہ ہے جبکہ واٹر بورڈ کے محکمہ مالیات میں ڈی ایم ڈی کی حیثیت سے ان کے اقدامات کے بعدملازمین کی تنخواہیں اور پنشن کی بر وقت ادائیگی ممکن ہو گئی تھی۔

Related Posts