کراچی: وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ”کے الیکٹرک“ پرائیویٹ ادارہ ہے مگر کراچی پرائیویٹ نہیں،اس کی ذمہ داری حکومت کی ہے، اگر معاملات نہ سدھرے اور ضرورت پیش آئی تو ”کے الیکٹرک کو حکومتی تحویل میں لیا جا سکتا ہے۔
ان خیا لات کا اظہار انہوں نے گورنر سندھ کے ہمراہ پی ٹی آئی کے 6 روز سے جاری ”کے ای“ کے خلاف دھرنے کے مقام پر شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے الیکٹرک کے خلاف 6 روز سے دھرنے پر موجود ہیں، تاہم گورنر سندھ کی درخواست اور یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا گیا۔
اسد عمر کے ہمراہ سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی، ایم ڈی سوئی سدرن بھی موجود تھے، وفاقی وزیر اسد عمرنے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم ڈویزن نے یقین دہانی کرائی ہے کہ گیس کی سپلائی مزید مہیا کی جائے گی، 100 ملین اسٹینڈرڈ کیوبک زیادہ گیس کے ای کو دی جائے گی۔
فرنس آئل کی سپلائی کو بھی بڑھادیا گیا ہے، چیئرمین نیپرا ہمارے ساتھ میٹنگ میں تھے، ہمارا مقصد ہے کہ کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیٹنگ کو کیسے ختم کرایا جائے، کل سے کراچی میں کوئی بھی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، آگے کے لیے ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2021 کی گرمیوں سے پہلے ساڑھے پانچ سو میگاواٹ بجلی کراچی کو مزید ملے گی، اور 18فیصد اضافہ کیا جائے گا گرمیوں سے پہلے،ساڑھے 1300 میگاواٹ 2 سال سے پہلے کراچی کو اضافے ملے گی۔
2023 کی گرمیوں سے پہلے 800 میگاواٹ اضافہ کیا جائے گا،2150 میگاواٹ 2023 سے قبل کراچی کو اضافی ملے گی،انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک ایک نجی ادارہ ہے،پچھلی حکومتوں نے اسے پرائیویٹ کیا،ادارہ پرائیویٹ کیا گیا تھا لیکن کراچی پرائیویٹ نہیں اس کی ذمہ داری حکومت کی ہے،ہم کے الیکٹرک کی عوام کے مسائل حل کرنے پر بھرپور مدد کریں گے۔
اس کے باوجود بجلی کے مسائل حل نہیں ہوئے تو قانون کی پوری طاقت کا استعمال کریں گے،معاہدہ کے الیکٹرک کے ساتھ تحریک انصاف نے نہیں کیا،اگر ٹیک اوور کی ضرورت پڑی تو وہ کریں گے،ہماری ذمہ داری مسائل کو حل کرانا ہے،گورنر سندھ نے کہا کہ آج میٹنگ میں نرمی اور گرمی بھی رہی،اوور بلنگ کا معاملہ میں نیپرا کے پاس لے جاؤں گا۔
اگرغلطی کے الیکٹرک کی ہوئی توکے الیکٹرک اسے ریفنڈ کرے گی،تمام پارلیمنٹرینز کا شکریہ ادا کرتا ہوں،آپ کو یقین دلاتا ہوں اب کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی،ہمارے دل میں بھی اس شہر کا درد ہے،گورنر سندھ نے کہا کہ اس دھرنے کو ختم کریں جویقین دہانی کرائی گئی ہے وہ پوری ہوں گی، جس کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا۔