ایف آئی اے کی ارشد ویڈیو ملک کیس میں دہشت گردی کی دفعات لگانے کی حمایت

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Terrorism clauses dropped in Arshad Malik video scandal case

اسلام آباد :ایف آئی اے نے جج ویڈیو کیس میں دہشت گردی کی دفعات لگانے کی حمایت کر دی ،جج ویڈیو کیس میں دہشتگردی ایکٹ کی دفعات شامل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج راجا جواد عباس نے کی ۔

پیر کو دور ان سماعت ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر سید محمد طیب ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔ایف آئی اے نے جج ویڈیو کیس میں دہشت گردی کی دفعات لگانے کی حمایت کر دی ۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ سپریم کورٹ کے جج ویڈیو کیس سے متعلق فیصلے کا اطلاق اس معاملے پر نہیں ہو گا۔ سید محمد طیب ایڈووکیٹ نے کہاکہ جج کو فیصلے کے لیے پریشرائز کرنا دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔

مزید پڑھیں:جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس میں ناصر جنجوعہ سمیت تین ملزمان گرفتار

ملزمان نے جج ویڈیو کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کو چیلنج کر رکھا ہے ۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعات خارج کر کے ٹرائل کے لیے واپس انسداد الیکٹرانک کرائم کی عدالت بھجوایا جائے۔

ایف آئی اے نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف ملزمان کی درخواست کی مخالفت کردی ۔بعد ازاں کیس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی گئی ۔ آئندہ سماعت پر بھی ایف آئی اے پراسیکیوٹر کے دلائل جاری رہیں گے۔

Related Posts