پبلک ٹرانسپورٹ کی بحالی مزید مشکلات پیدا کرسکتی ہے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت معیشت کی بحالی سے وابستہ تقریبا ً تمام شعبوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کررہی ہے، سندھ حکومت نے انتہائی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرنے کے بعد ایس او پیز اور حفاظتی طریقہ کار پر عملدرآمد کی شرط پر ٹرانسپورٹ بحال کرنے کی اجازت دیدی ہے۔

سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ سے ملاقات کے بعدٹرانسپورٹرز کوتقریباً دو ماہ تک معطلی کے بعد خدمات دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی گئی  تاہم ابتدائی طور پر لوکل ٹرانسپورٹ بحال کرنے پر اتفاق ہوا ہے ۔

پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پر آنے کے بعد توقع کے عین مطابق ایس او پیز کی خلاف ورزیاں  دیکھنے میں آئیں، بسیں معمول کے مطابق کھچا کھچ بھری ہوئی نظر آئیں جبکہ سماجی دوری کے ضابطوں کو یکسر نظر انداز کیا گیا اور ماسک پہننے کی پابندی پر بھی کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محض خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا اور بس ڈرائیور پہلے کی طرح ٹریفک قوانین کو نظرانداز کرتے دکھائی دیئے ، پبلک ٹرانسپورٹ کی بحالی بلاشبہ ایک ضروری اقدام ہے تاہم یہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ کرسکتا ہے۔

حکومت نے گاڑیوں میں ایس او پیز کی نگرانی کیلئے ایک مانیٹرنگ اینڈ انسپکشن کمیٹی تشکیل دی ہے لیکن اس کے کارآمد ہونے کا بھی کوئی امکان نظر نہیں آتا۔

حکومت سندھ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے ٹرانسپورٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور ایسی بسیں بھی بند کردی جاسکتی ہیں۔ گاڑیوں کو اضافی مسافر لے جانے کی اجازت نہیں ہے لیکن ان اصولوں کو پورا دن پامال کیا جاتا رہا۔

پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کے ساتھ سخت قواعد وضوابط بھی رکھے گئے ہیں جبکہ زیادہ مسافروں کو بٹھانے پر پابندی ہے کیونکہ مسافر گاڑیوں  میں لوگوں میں وباء تیزی سے پھیل سکتی ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال معاشرے کے نچلے طبقوں کے لئے ہوتا ہے لیکن یہ وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن کر عوام کو نقصان پہنچاسکتی ہے۔

توقع کی جارہی تھی کہ ٹرانسپورٹرز ایس او پیز کی پابندی کرینگے لیکن صورتحال کو دیکھ کرایسا لگتا ہے کہ حکومت پبلک ٹرانسپورٹ کو دوبارہ کھولنے میں جلد بازی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اگر ٹرانسپورٹرز کی طرف سے اس طرح کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رہا تو ان کو دی جانے والی اجازت ختم بھی کی جاسکتی ہے۔

اگرچہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کا اختتام ابھی بہت دور ہے لیکن حکومت اس کے نتائج پر غور کیے بغیر مختلف شعبوں کو دوبارہ کھول رہی ہے اور دوسری طرف کورونا کے کیسز بڑھتے جارہے ہیں  اس لئے حکومت کو اپنے فیصلوں پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔

Related Posts