چیئرمین پیمرا سلیم بیگ پاکستان میں قادیانی چینلز چلانے کی مبینہ سازش میں ملوث

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سلیم بیگ ایک بار پھر چیئرمین پیمرا تعینات
سلیم بیگ ایک بار پھر چیئرمین پیمرا تعینات

اسلام آباد چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ پاکستان میں قادیانی چینلز چلانے کی سازش میں مبینہ طور پر ملوث ہیں، چیئرمین فورتھ پلر میڈیا واچ ڈاگ نے  پیمرا کو خط لکھ دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ بغیر لائسنس کے قادیانیوں کے ٹی وی چینلز پاکستان میں چلانے کے لیے پیمرا میں تعینات قادیانی آفیسر فخر الدین مغل قادیانی کے ساتھ مل کر پرائم لوکیشنز پر احمدیہ اور قادیانی چینلز  چلا رہے ہیں جبکہ اس سلسلے میں حکومتی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔

پاکستان میں طویل عرصے سے قادیانیوں کے چینلز چل رہے ہیں جبکہ فخر الدین مغل قادیانی اسلام آباد میں پیمرا کا آفیسر تعینات ہے جو احمدی جماعت کے ساتھ مل کر پاکستان میں قادیانی و احمدی نشریات چلانے کی سازش میں شریک ہے۔

جب پیمرا کے آفیسرز کو اس واقعے کا علم ہوا تو دفتر میں لڑائی جھگڑا شروع ہوگیا جس پر چیئرمین پیمرا نے فخر الدین مغل قادیانی کے خلاف کارروائی کی بجائے معاملہ دبا دیا اور فخر الدین کو 5 سال کی چھٹی پر امریکا بھجوا دیا۔

پیمرا کے آفیسر فخر الدین مغل قادیانی نے امریکا میں سیاسی پناہ لے رکھی ہے تاہم اب تک احمدیہ چینل کی نشریات بند نہیں کی گئیں اور ایشیاء سٹیلائٹ کی سائیڈ پر قادیانی چینلز پرائم لوکیشن پر دکھائے جا رہے ہیں۔

پرائم ٹائم لوکیشن پر مختلف پاکستانی چینلز اور بچوں کے تفریحی معلوماتی ٹی وی چینلز چل رہے ہیں جنہیں دیکھتے ہوئے بچے قادیانی چینل بھی لگا لیتے ہیں جبکہ قادیانیوں کا عقیدہ ختمِ نبوت ﷺ کے منافی ہے۔

فتنہ و فساد پر مبنی مواد دکھا کر معصوم بچوں اور نوجوان نسل کو گمراہ کیا جارہا ہے جبکہ ایشیاء سیٹ سنگاپور کی سٹیلائٹ کمپنی ہے جبکہ چینلز کیلئے مختلف زبانوں کی فیڈ قادیانیوں کی کمپنی الشرکۃ السلامیہ کے پاس ہے۔

دوسری جانب پیمرا نے کسی بھی احمدی یا قادیانی چینل کی نشریات چلانے کے لیے کوئی لائسنس جاری نہیں کیا۔ بغیر کسی لائسنس اور اجازت نامے کے چینل چلانا قانون کی خلاف ورزی ہے۔

کسی بھی کیبل آپریٹر کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کسی بھی ایسے چینل کی نشریات ڈش اور کیبل پر چلائے جس کے پاس  پیمرا کا کوئی لائسنس یا اجازت نامہ نہ ہو۔ یہ بے حد حساس معاملہ ہے جس پر حکومت کو توجہ دینا ہوگی۔ 

Related Posts