کراچی: صحافیوں اور فورسز پر موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا مسئلہ بعض نام نہاد صحافی رہنماؤں کے دباؤ کے باعث حل نہ ہو سکا، تاہم محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نیا نوٹیفکیشن بھی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے صحافی عمیر علی انجم کی فوری درخواست کی سماعت کی استدعا منظور کرلی۔ہائی کورٹ نےسندھ حکومت کو ڈبل سواری پر نظر ثانی کرنے کا حکم دیا جس کے بعد سندھ حکومت نے درخواست دینے والے صحافی طبقے پر پابندی برقرار رکھی جبکہ خواتین ، بچوں اور بزرگوں کو ڈبل سواری کی پابندی سے استثنیٰ دے دیا گیا۔
نئے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست کی سماعت کل جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کا 2 رکنی بینچ کرے گا۔عدالت نے سندھ حکومت کو صحافیوں اور فورسز پر ڈبل سواری پر پابندی سے متعلق نظر ثانی کا حکم دیا تھا،محکمہ داخلہ سندھ نے نظر ثانی کے بجائے نیا نوٹیفکیشن جاری کرکے فورسز اور صحافیوں پر پابندی عائد کردی۔
درخواست گزار عمیر علی انجم نے بتایا کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن پرمکمل طور پر نرمی کردی گئی ہے۔شاپنگ مال اور تمام تجارتی مراکز کھول دیے گئے ہیں۔صحافیوں اور فورسز پر موٹر سائیکل پر پابندی قانونی اور انسانی حقوق کی مکمل خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے حکومت سندھ کو یہ حکم دیا کہ وہ صحافیوں اور فورسز کے ملازمین کیلئے ڈبل سواری کی پالیسی میں نرمی لاتے ہوئے ایس او پیز تیار کرے اور پابندی پر فوری نظر ثانی کی جائے، تاہم بعض نام نہاد صحافی رہنماؤں نے مداخلت کر کے سندھ حکومت پر ڈباؤ ڈالا کہ پابندی بر قرار رکھی جائے۔
عمیر علی انجم نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی صحافی برادری کے مسائل کے حل کے لیے ہر سطح پر اور ہر قسم کی جدوجہد کرنا ہو گی جس کے لیے میں اور میرے مخلص ساتھی صحافی تیار ہیں۔ اگر حکومت نے اسی طرح ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا تو ہمیں اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے سڑکوں پر آنے سے کون روک سکتا ہے۔ سرکاری دفاتر کا گھیراؤ بھی کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ میں صوبائی حکومت کی طرف سے جاری کردہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا گیا۔
موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کے خلاف عمیر علی انجم نامی صحافی نے گزشتہ ماہ 22 اپریل کو درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے فوری سماعت کی استدعا کی۔
مزید پڑھیں: عدالت میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹیفیکیشن چیلنج