عوام دوبارہ لاک ڈاؤن کا جواز نہ بنائیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے کورونا کی وباء سے پاکستان کی متاثر ہوتی ہوئی عوام بھوک سے تنگ حال سفید پوش لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، پاکستان میں جب سے کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی توسندھ حکومت نے سب سے پہلے اس پر عملی اقدامات کئے جس کیلئے سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے سخت اقدامات کئے جس کو کئی سیاسی جماعتوں نے غلط رخ دیا کہ سندھ حکومت معاملے پر سیاست چمکارہی ہے لیکن معاملہ کچھ اور تھا۔

سندھ حکومت کو اس بات کا بخوبی ادراک تھا کہ چین جیسا ترقی یافتہ ملک بھی اس وباء سے اپنی عوام کی جانوں کو نہیں بچاسکا تو پاکستان کیونکر اس وباء کا مقابلہ کرسکتا ہے اور اسی دوران سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کی تجویز پیش کی جس پر وفاق نے اس کی پرزور مخالفت کی مگر کچھ روز بعد پنجاب حکومت نے بھی سندھ کی پیروی کی جس کے بعد پورے ملک میں وفاق کی طرف سے لاک ڈاؤن کا مژدہ سنادیا گیا۔

پاکستان میں دیہاڑی دار اور مزدروطبقے کی مشکلات سامنے آنے لگیں ، اس دوران حکومت وقت نے مختلف اسکیمیں پیش کیں جس میں وفاق نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام اور سندھ حکومت نے راشن تقسیم کرنے کا اعلان کیا تاہم یہ اسکیمیں بھوک سے بلکتے عوام کے دکھوں کا مداوا نہ کرسکیں۔

ملک میں کورونا وائرس کے نام پر صرف سیاست ہوتی رہی اور عوام خودکشیوں پر مجبور ہوگئے ، ایک طرف کورونا وائرس غریبوں کی جان لے رہا تھا تو دوسری جانب بھوک سے بلبلاتے ہوئے بچے ماں باپ کیلئے سوہان روح بنے ہوئے تھے ، کورونا سے تواحتیاطی تدابیر اختیار کرکے بچا جاسکتا تھا لیکن بھوک اور بدحالی کی وباء سے بچاؤ مشکل تھا جس نے بہت سے سفید پوش لوگوں کو اپنی زندگی ختم کرنے پر مجبور کردیا، ہم وفاق اور تمام صوبائی حکومتوں سے یہ پوچھتے ہیں کہ کیا جب یہ وباء انسانوں کی زندگیاں چھین رہی تھی تو کیا یہ وقت سیاست کیلئے موزوں تھا ؟۔

تمام سیاسی جماعتیں آزمائش کی اس گھڑی میں عوام کی خاطر کیوں ایک جگہ اکٹھے نہیں ہوئے تاکہ ملکر عوام کی مشکلات کم کرتے لیکن ہمارے ملک میں روایات کے عین مطابق اس وباء کو سیاسی جماعتوں کی غیر سنجیدگی نے ایک المیہ بنادیا ۔حکومت نے دو ماہ لاک ڈاؤن کے بعد معیشت کی بدحالی اور عوام کو ریلیف دینے کا جواز بناکر لاک ڈاؤن میں نرمی کردی ہے ،اگر حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کرتی توبھوک سے بلبلاتی عوام اس لاک ڈاؤن کو خود ختم کردیتی۔

لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد ایک بات جس نے لوگوں کو پریشان کردیا ہے کہ چند روز قبل فاقوں پر مجبور عوام لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان ہوتے ہی بازاروں میں امڈ آئے ہیں، عید کی تیاریوں کیلئے شہری تمام احتیاطی تدابیر کو پس پشت ڈال کر بازاروں میں انتہائی بھیڑ والی جگہوں پر موجود ہیں۔

سندھ اور پنجاب میں کئی بازار اور مارکیٹس ایس او پیز پر عملدرآمد نے کرنے کی وجہ سے بند کردی گئی ہیں، قوم اس نرمی کا جائزہ فائدہ ضرور اٹھائے اور ہدایات پر بھی لازمی عمل کریں کیونکہ اب کورونا کی وباء پھیلنے کی ذمہ داری خود عوام پر ہی عائد ہوگی اور حکومت کواس بار مزید سخت لاک ڈاؤن لگانے کا جواز مل جائیگا۔

Related Posts