اسٹیٹ بینک کی جانب سے صحت کے شعبے کیلئے مزید تعاون فراہم کردیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 9.75 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 9.75 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد:بینک دولت پاکستان نے ملک میں کورونا وائرس (COVID-19) کے کیسوں میں اضافے اور کووڈ۔19 کے خلاف جنگ میں صحت کے شعبے کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے آج کورونا وائرس سے نمٹنے کی اپنی ری فنانس سہولت (RFCC) کے تحت سنگل ہاسپٹل/میڈیکل سینٹر کی فنانسنگ حد کو 200 ملین روپے سے بڑھا کر 500 ملین روپے کر دیا ہے۔

آر ایف سی سی اسپتالوں /میڈیکل سینٹرز کو کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج معالجی کی غرض سے اپنی استعداد کو ترقی دینے میں تعاون کی فراہمی کے لیے فنڈنگ کی ایک ہنگامی سہولت ہے۔اس سہولت کے تحت اسٹیٹ بینک، بینکوں کو صفر فیصد پر فنانسنگ مہیا کرتا ہے، جو اسپتالوں /میڈیکل سینٹرز سے زیادہ سے زیادہ 3 فیصد سالانہ تک چارج کر سکتے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں سرگرم اسپتالوں /میڈیکل سینٹرز کو بروقت مالی اعانت کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اس سہولت کی خصوصیات کو مسلسل بہتر بنا رہا ہے۔

اب تک 11 اسپتالوں /میڈیکل سینٹرز کے لیے 2.2 ارب روپے کی فنانسنگ کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ بینک23 اسپتالوں /میڈیکل سینٹرز کی جانب سے 3.6 ارب روپے کی فنانسنگ کی درخواستوں کو پروسیس کر رہے ہیں۔

فنانسنگ کی حد میں آج ہونے والے اضافے سے توقع ہے کہ اس سہولت کے تحت فراہم کی جانے والی زر اعانت یافتہ فنانسنگ کے استعمال سے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے بڑے پیمانے کے طبی سہولتوں کے مراکز کا قیام عمل میں لایا جا ئے گا۔

Related Posts