کراچی :حکومت سندھ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی لڑائی میں کراچی کے ڈھائی کروڑ عوام کی زندگیاں داو پر لگ گئیں،گزشتہ 19ماہ سے اپنے فائر رسک الاؤنس سے محروم محکمہ فائر بریگیڈ کے فائر فاٹرز نے کام بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
محکمے کے ہیڈ کوارٹر لارنس روڈ پر فائر فائٹرز ایکشن کمیٹی کے ارکان نے اپنے رہنماؤں شاہد قادری اور محمد ارشد کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا ،شدید مالی مسائل کا شکارفائر فائٹرزاوران کے اہل خانہ نے چیف فائر آفیسر کے دفتر پر دھاوا بول دیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کے بجٹ میں تنخواہیں بڑھادی گئی ہیں لیکن ہمیں اضافی تنخواپ دی نہیں جارہی ، میئر کراچی دعوؤں کے بجائے عملی اقدام کریں۔
ایکشن کمیٹی نے دھمکی دی ہے کہ اگر رمضان سے قبل مسئلہ حل نہ ہوا تو ہم اپنی زندگیاں داؤ پر لگا کر کہیں آگ بجھانے نہیں جائیں گے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک سال سے تنخواہوں میں اضافہ شدہ رقم بھی ادا نہیں کی جا رہی تو دوسری طرف ہمارا اوورٹائم یہ کہہ کر 19 ماہ سے روکا جا رہا ہے کہ کے ایم سی کے پاس رقم نہیں ہے جبکہ فائر ٹینڈرز آگ بجھانے والی گاڑیاں اکثریت میں ناکارہ ہوچکی ہیں مگر ان کی مرمت کے نام پر مسلسل کرپشن کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بلڈنگ کنٹرول انسپکٹر نے 35 لاکھ کے عوض غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دیدی