عالمی معیشت کورونا وائرس وبائی امراض کے اثرات سے دوچار ہے،تاریخ میں پہلی مرتبہ امریکی خام تیل کی قیمت منفی ہوگئی کیونکہ کھپت نہ ہونے کی وجہ سے مانگ کم ہونے پر امریکی خام تیل کی قیمت کو شدید دھچکا لگا ہے۔
ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) امریکی بینچ مارک خام تیل انتہائی گہرائی سے نکالا جاتا ہے اور اس کی لاگت 1اعشاریہ 15 ڈالر فی بیرل آتی ہے،تیل کے سودے تکنیکی بناء پرفنی صلاحیت پر طے کی جاتی ہیں اور اسٹوریج کی قیمتوں کو اگلے مہینے ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔
کئی حلقوں کو یہ بات شائد علم نہ کہ تیل کی قیمت منفی ہونے کا حقیقی مطلب کیا ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا میں غیر یقینی صورتحال ہے، صنعتی وتجارتی اور ہر طرح کی سرگرمیاں معطل ہونے کی وجہ سے تیل کی کھپت میں شدید کمی دیکھنے میں آئی ہے لیکن پیداوار برقرار ہونے کی وجہ سے اسٹوریج میں اضافہ ہوا ہے تاہم تیل کے قیمتوں کی ادائیگی گزشتہ معاہدوں کی بناء پر ہی کی جارہی ہے کیونکہ تیل کی قیمت میں گراوٹ کا فوری فائدہ ممکن نہیں ہے۔
یورپ اور ایشیاء میں معاملات مختلف ہیں کیونکہ برینٹ کروڈ نے یہاں اپنا کنٹرول برقرار رکھا اور صرف 10 فیصد کم ہوکر 22.67 ڈالر فی بیرل پر آیاہے۔ صدر ٹرمپ کی مایوسی کے باوجود امریکا مئی تک لاک ڈاؤن کے تحت رہے گا جس کی وجہ سے تیل کی مانگ میں کمی آئے گی۔ یہ تعجب کی بات نہیں ہے کیوں کہ ایئر لائنز گراؤنڈ ہیں اور لوگ کام اور تفریح کے لئے بہت کم گاڑی چلا رہے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں معاشی سرگرمیاں منجمد ہونے کی وجہ سے تیل کی رسد کم ہونے پر شدید مایوس ہیںجبکہ دوسری جانب سعودی عرب اور روس کے مابین قیمتوں کے حوالے سے جنگ نے بھی تیل کی قیمتوں کو متاثر کیا ہے، سعودی عرب اور روس کے مابین جاری جنگ اور سپلائی میں کمی سے مشرق وسطیٰ کی معیشتوں پر منفی اثر پڑے گا۔ اس بحران کے دوران تیل پر منحصر ممالک جیسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کورونا کی وباء پر قابونے کے بجائے بیان بازی میں وقت صرف کررہے ہیں اور انہوں نے اب امریکا میں امیگریشن کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بارے میں کوئی تفصیلات یا پیرامیٹرز فراہم نہیں کیے گئے ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے دور اقتدار میں اس طرح کے غیر معمولی فیصلے اکثر دیکھنے میں آتے رہے ہیں۔
کورونا وائرس اس دنیا کو جس میں ہم رہ رہے ہیں اس کو تبدیل کررہا ہے، موجودہ حالات نے سیاست کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، ارب پتی بھی معاشی بحران سے پریشان ہیں، ورجن اٹلانٹک کے مالک رچرڈ برانسن نے بیل آؤٹ قرض کے حصول کے لئے اپنے جزیرے کو گروی رکھنے کی پیشکش کی ہے، جیساکہ اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا ہےکہ جب تک ہم ویکسین تیار نہیں کرلیتے تب تک دنیا کی حالت شائد بہت بدل چکی ہوگی۔