سعودی تنصیبات پرڈرون حملوں میں ایران ملوث ہے،امریکاکاالزام

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی تنصیبات پرڈرون حملوں میں ایران ملوث ہے،امریکاکاالزام
امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیونےسعودی آئل ریفائنری پرڈرون حملوں کاالزام ایران پر عائد کردیا۔

 امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیونےدوسعودی آئل ریفائنریز پرڈرون حملوں کاالزام ایران پر عائد کرتےہوئےکہا کہ سعودی عرب پر100کےقریب حملوں  کےپیچھے ایران کاہاتھ ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹر ٹوئٹرپرمائیک پومپیوکاکہناتھا کہ  حملوں میں یمن کا کوئی کردار نہیں بلکہ ان کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے، سعودی عرب پر 100 کے قریب ڈرون حملوں میں ایران ملوث ہے، شیدگی بڑھانے کے بعد اب ایران نے دنیا کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کو نشانہ بنایا ہے۔

مائیک پومپیو نے یمنی حوثی باغیوں کے اس دعوے کو رد کیا ہے جس میں انھوں نے بقیق اور خریص میں سعودی تیل کمپنی |آرامکو‘ پر حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

مائیک پومپیو نے کہا ’ہم تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایران کی جانب سے کیے گئے اس حملے کی عوامی سطح پر مذمت کریں۔ مائیک پومپیو نے واضح کیا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر صورتِ حال کا جائزہ لے گا اور ایران کا محاسبہ کیا جائے گا۔

تمام ممالک ایران کے اس اقدام کی مذمت کریں، امریکی سیکریٹری خارجہ۔ فوٹو : فائل

مائیک پومپیو نے  اس واقعے کو دنیا کی توانائی کی فراہمی پر ایک غیر معمولی حملہ قرار دیا ان کاکہناتھا کہ  شدت پسندی کو ہوا دینےکےلیےایران نے دنیا کو آئل سپلائی کرنے والی ریفائنری پر پے درپے حملے کیے۔

دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر توانائی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں سے خام تیل کی پیداوار میں 57 لاکھ بیرل فی دن کمی واقع ہوئی ہےجو ملک میں تیل کی نصف پیداوار ہے ماہرین کے مطابق اس واقعے سے عالمی تیل کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو سکتا ہے اورتیل کی قیمت 60ڈالرفی بیرل سے  70 ڈالرفی بیرل تک بڑھنے کا خدشہ ظاہرکیاجارہا ہے۔

 دوسری جانب ایران امریکی الزام کو مسترد کردیا ہے۔ ترجمان ایرانی وزارت خارجہ عباس موسوی کا کہنا ہےکہ امریکا ایسے الزامات لگا کر کارروائی کا جواز پیدا کرنا چاہتا ہے۔ایرانی انقلابی گارڈزنےخبردار کیا ہےکہ ایران کی حدود کے قریب موجود امریکی بحری بیڑے اس کے میزائلوں کی زد پر ہیں۔

واضح رہے کہ  گذشتہ روز سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر ڈرون حملوں کےنتیجے میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور تیل کی پیداوار بھی کچھ دیر کے لیے تعطل کا شکار ہوئی تھی، سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ عبقیق اور خریص پلانٹ پر ڈرون حملے کے بعد سعودی آئل کمپنی کی متاثرہ تنصیبات سے تیل کی سپلائی عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔

یمن میں حوثی باغیوں نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے مشرقی سعودی عرب میں دنیا کی سب سے بڑی تیل ریفائنری پر حملے کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی۔

حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے بقیق پلانٹ اور خریص آئل فیلڈ پر حملے کے لیے 10 ڈرون بھیجے تھے۔ اس کے علاوہ حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے خلاف حملوں کا دائرہ وسیع کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور آرمکوآئل تنصیبات پر ڈرون حملوں کی مذمت کی۔

مزیدپڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا سعودی شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطہ، ڈرون حملوں پر اظہارِ تشویش

امریکی صدرنےسعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران واقعے پر تشویش کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ امریکا سعودی عرب کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

Related Posts