تلہ گنگ میں 15سالہ طالبعلم اغواء کے بعد قتل، ملزمان نے لاش جلادی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

15-year-old student killed in talagang

راولپنڈی :تلہ گنگ کے نواحی علاقے دندی سرہالی کے 15سالہ طالب علم کو اغواء کے بعد قتل کردیا گیا ، لاش کو آگ لگادی گئی۔

حافظ عدنان کو 16اپریل 2020 کو اغواء کیا گیا اور حافظ عدنان کے والدین کو کال کرکے اغواء کاروں نے 15لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔

حافظ عدنان مقامی مدرسے میں زیر تعلیم تھا اور لاک ڈاؤن کی وجہ  سے چھٹی پر گھر آیا ہوا تھا اسی دوران اس کو اغوا کیا گیا ۔

رقم نہ ملنے پر  اغوا کاروں نے پہلے حافظ عدنان کے ساتھ بدفعلی کی اور پھر اس کے بعد اس کو قتل کرکے لاش  کو آگ لگا دی۔

اغوا کار حافظ عدنان کے محلے دار ہی نکلے ،مشکوک حرکات دیکھتے ہوئے محلے کے دو نوجوانوں کو پولیس نے شامل تفتیش کیا۔

ملزم تجمل حسین ساکن دندی اور اعجاز حیدر ساکن مصریال کو گرفتار کرکے جب تک تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا  گیا تو دونوں ملزمان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ بچے کو پندرہ لاکھ روپے تاوان کی غرض سے اغواء کیا تھا ۔

ملزمان کا کہنا ہے تاوان کی رقم نہ ملنے پر ہم دونوں نے حافظ عدنان سے بدفعلی کی اور پھر گلا دبا کر اس کو قتل کرکے لاش کو جلا دیا تھا۔

مزید پڑھیں:خون سفید ہوگیا، سفاک باپ نے اپنے 2سالہ لخت جگر کو پھانسی دیدی

رپورٹ کے مطابق قتل سے پہلے بچے کے ساتھ بدفعلی ثابت ہوگئی ہے، پولیس نے حافظ عدنان کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے ۔

مقتول حافظ عدنان کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ میرے بچے کے قاتلوں کو ہر صورت میں کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور مجھے انصاف دیا جائے ،میرے بچے کو بے گناہ مارا گیا اس کا کوئی قصور نہیں تھا۔

Related Posts