کے ڈی اے شدید مالی بحران سے دوچار، حکومت سے گرانٹ بڑھانے کی اپیل

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Officers Club Managing Committee meet Director General KDA

کراچی : سندھ حکومت کا ادارہ ترقیات کراچی سے سوتیلی ماں کا سلوک جاری ہے، ماہانہ گرانٹ صرف 20کروڑ40لاکھ جاری جبکہ تنخواہ و پنشن کی مد میں 35 کروڑ درکار ہیں۔

کے ڈی اے کے آمدنی پیدا کرنے والے تمام محکمے سندھ حکومت نے ہتھیا لیے اور اس کی آمدنی چند کروڑ باقی رہ گئی۔

ماضی میں جب 2000 میں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی کا قیام عمل میں آیا اور ادارہ ترقیات کراچی کے ایم سی کا ذیلی ادارہ بن گیا ۔

2016 میں کے ڈی اےبلدیہ عظمیٰ کراچی سے علیحدہ ہوا توستمبر 2016 سے سندھ گورنمنٹ فنانس ڈپارٹمنٹ سے 20کروڑ چالیس لاکھ کی گرانٹ ملنا شروع ہوئی جس سے کے ڈی اے ملازمین کی تنخواہیں، ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن ادا کی جاتی تھی۔

سندھ گورنمنٹ ہو یا وفاقی گورنمنٹ ہر سال دس سے پندرہ فیصدتنخوا ہوں میں ا ضافہ کرتی ہے مگر کے ڈی اے کی گرانٹ میں گذشتہ چارسالوں سے کوئی اضافہ نہیں ہوا اس کے علاوہ سالانہ انکریمنٹ بھی لگتا ہے جو کہ کم از کم نوے لاکھ بنتا ہے اس طرح سال میں ساڑھ تین کروڑ کا فرق آتاہے یعنی کہ اس وقت گرانٹ کم ازکم 34کروڑ ملنی چاہیے جو کہ نہیں ملتی۔

مزید پڑھیں: کے ڈی اے کا دفتر کھلا رکھنے پر ملازمین میں شدید اضطراب

ہرماہ ملازمین کی تنخواہیں، ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن و فنڈ ز ان کو وقت پر نہیں ملتے جبکہ کے ڈی اے کے اپنے ریسیورسزذریعہ آمدنی سے سی پی فنڈ، لیوانکیشمنٹ ، غیر ترقیاتی اخراجات کا بندوبست کے ڈی اے اپنے ریونیو ڈپارٹمنٹ جیساکہ لینڈ ڈپارٹمنٹ، ریکوری ڈپارٹمنٹ،مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ سے کرتاہے۔

حالیہ کورونا وائرس کی وجہ سے کے ڈی اے ملازمین بھی سخت پریشانی کا شکار ہیں،لاک ڈاؤن کی وجہ سے آفس بند ہے، ریکوری ہونہیں رہی ایسے میں ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے لیٹردرخواست سیکرٹری لوکل گورنمنٹ آف سندھ کولکھی ہے جس میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ 20کروڑ چالیس لاکھ کی گرانٹ کو بڑھا کر مستقل بنیادوں پر 34 کروڑ کردی جائے تاکہ کے ڈی اے ملازمین کی تنخواہیں، ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن انکو وقت پر دی جاسکے۔

ڈاکٹرسیف الرحمن کا کہنا ہے کہ 20کروڑ چالیس لاکھ کی گرانٹ کو بڑھا کر عارضی بنیادوں پر 34 کروڑ کردی جائے۔ اس حوالے سے کے ڈی اے ایمپلائز یونین کے صدر ندیم کھوکھر، جنرل سیکرٹری دلاور خان اور ترجمان محمد عبدالمعرؤف نے ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کی اس حوالے سے کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے۔

ڈی جی سیف ارحمان نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ کو ایک لیٹر دیا ہے جس میں انہوں نے کے ڈی اے کی گرانٹ 34 کروڑ ماہانہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ کے ڈی اے ایمپلائز یونین آپ کو اس بات کی یقین دہانی کراتی ہے کہ اس سلسلے میں کے ڈی اے ایمپلائز یونین آپ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔

Related Posts