کورونا وائرس کا شکار امریکا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یاست ہائے متحدہ امریکہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے کیونکہ امریکا میں اس وائرس سے اموات کی تعداد نے اٹلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

امریکہ اب وبائی مرض کا نیا مرکز بن گیا ہے، جس میں 20,000سے زیادہافراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور 500,000سے زیادہ اس موذی مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

ریاست ہائے متحدہ میں اس مرض میں اب تک سب سے زیادہ اموات دیکھنے میں آرہی ہیں، پچھلے چار دنوں کے دوران 2,000افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

مرنے والوں میں زیادہ تعداد نیویارک شہر اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی ہے، جبکہ دیکھا جائے تو ریاست ہائے متحدہ امریکا کورونا وائرس کا مرکز بن چکا ہے۔

کورونا وائرس کی صورتحال کے دوران امریکا میں بے روز گاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اعداد وشمار کے مطابق مارچ کے وسط سے اب تک 17 ملین افراد اپنی ملازمت سے محروم ہوچکے ہیں۔

موجودہ صورتحال میں سب سے زیادہ ملازمت پیشہ طبقے کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ 2010 کے بعد یہ پہلی بار ہوا ہے کہ لوگوں کو اتنی بڑی تعداد میں ملازمتوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔دنیا کے سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک نے بھی اس بحران کے آگے اپنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔

اس غیر معمولی صورتحال میں بھی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ جلد از جلدمعمولات زندگی معمول پر آجائیں۔ تاہم، صحت عامہ کے ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر 30 دن کے بعد غیر معمولی طور پر گھر میں رہنے کے احکامات ختم کردیئے جاتے ہیں تو امریکہ میں ہلاکتوں کی تعداد 200,000تک پہنچ سکتی ہے۔

قیادت کی سراسر ناکامی – ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے اپنی مرضی، ذہانت، بنیادی قابلیت یا مستقل مزاجی کی کمی نے اس مسئلے کو بڑھادیا ہے۔

ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں پہلے انفیکشن کی تصدیق ہونے کے بعد بھی، امریکی صدر نے معیشت پر پڑنے والے خدشے کے خوف سے، ہر موقع پر اس بحران کو کم ظاہر کیا۔

تاہم، اب حقیقت یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بالآخر اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ آنے والے ہفتے بہت تکلیف دہ ہوں گے اور ان کی نا اہلی نے صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔
 

Related Posts