لاہور:سینئر اداکارہ نشو بیگم نے کہا ہے کہ پاکستانی فلم انڈسٹری کی بقاء کے لئے بلا تعطل فلمیں بننے چاہئیں اور پورے سال میں 30سے 40فلمیں ضرور بننی چاہئیں۔
آج کے زمانے میں لوگوں کو سینما گھروں میں لانا بہت مشکل کام ہے‘ اس لئے اب پہلے سے بڑھ کر معیاری کام کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان میں سالانہ 14سے 16فلمیں نمائش کے لئے پیش کی جاتی ہیں جس سے سینما انڈسٹری بحرانی کیفیت سے دوچار ہو جاتی ہے‘ یہ صورتحال اب ختم ہونی چاہئے اور اس کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان میں مسلسل فلموں کی نمائش اور ابتدائی طور پر سالانہ کم سے کم 30سے 40فلمیں ضرور بننی چاہئیں۔ ہمیں اچھے معیار کی حامل فلمیں بنا کر دوسرے ممالک میں بھی نمائش کے لئے پیش کرنے کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے‘ اگر اس سلسلے میں محنت کی گئی ضرور کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔