اسلام آباد: دفترِ خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلۂ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پر عمل کریں تاکہ 70 سال سے حل طلب مسئلے پر پیش رفت ہوسکے۔
ترجمان دفترِخارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین ثالثی کی امریکی صدر نے ایک سے زائد بار پیشکش کی، ہم چاہتے ہیں اس پر عمل درآمد کیا جائے۔
عائشہ فاروقی نے ترک صدر رجب طیب اردوان کے دورۂ پاکستان پر آگہی دیتے ہوئے کہا کہ صدر کے ہمراہ دورے میں ترکی کے اراکینِ پارلیمنٹ اور تاجر برادری بھی ہوگی۔ترکی کے ساتھ ہمارے گہرے مذہبی و ثقافتی روابط ہیں۔
پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارت جو اقدامات اٹھا رہا ہے، وہ خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرناک ہیں، مودی چاہتا ہے بھارت کی اندرونی صورتحال سے توجہ ہٹ جائے۔
گفتگو کے دوران ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ توجہ ہٹانے کے لیے بھارت لائن آف کنٹرول اور سیز فائر معاہدہ 2003ء کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔ رواں سال یہ مذموم اقدام 272 بار اٹھایا گیا۔
دفترِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ سے زائد عرصے سے مقبوضہ کشمیر بھارت کے ہاتھوں یرغمال ہے، دنیا سے مقبوضہ وادی کا رابطہ کٹ چکا ہے۔ ہم کشمیر کی سیاسی و اخلاقی حمایت ہمیشہ جاری رکھیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں بد ترین کرفیو کا 193واں تکلیف دہ روز شروع ہوگیا جس کے دوران بھارتی فوج کا مظلوم کشمیریوں پر ظلم و ستم ہر گزرتے روز کی طرح آج بھی جاری ہے۔
عالمی برادری کی وحشت ناک خاموشی کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر پر عائد غیر انسانی پابندیوں اور قتل و غارت کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے جس کے دوران 894 بچے شہید ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: کرفیو 193ویں روز میں داخل، بھارتی فوج کا ظلم و ستم جاری