پاکستان کے سابقہ حکمران کشمیریوں کی آواز بننے کو تیار نہیں تھے۔عثمان ڈار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کے سابقہ حکمران کشمیریوں کی آواز بننے کو تیار نہیں تھے۔عثمان ڈار
پاکستان کے سابقہ حکمران کشمیریوں کی آواز بننے کو تیار نہیں تھے۔عثمان ڈار

اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے امورِ جوانان عثمان ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے سابقہ حکمران کشمیریوں کی آواز بننے کے لیے تیار نہیں تھے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں معاونِ خصوصی برائے امورِ جوانان عثمان ڈار نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ 70 سال سے قربانیاں دے رہے ہیں، حکمران ان کی آواز نہ بن سکے۔

معاونِ خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ آج وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کا سفیر بن کر اِس مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا ہے۔ 

یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخِ انسانی کا بد ترین کرفیو آج 190ویں تکلیف دہ روز میں داخل ہوگیا جس کے دوران قابض بھارتی فوج کے ظلم و ستم میں کوئی کمی نہ آسکی۔

غاصب بھارت کی طرف سے عائد پابندیوں، ظلم و ستم اور جبر و استبداد کا سلسلہ بھی ہر گزشتہ روز کی طرح جاری ہے جبکہ اس دوران مظلوم کشمیریوں کی پکڑ دھکڑ، ظلم و تشدد اور قتل و غارت بھی اسی طرح جاری ہے۔ 

بھارتی فوج کا غیر انسانی کرفیو اور بد ترین لاک ڈاؤن مقبوضہ وادی کا رابطہ پوری دنیا سے منقطع کرنے کا باعث ہے جس کا سبب مواصلاتی نظام کی مسلسل بندش، ٹیلیفون، انٹرنیٹ اور موبائل فون پر پابندیاں ہیں۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 190 ویں روز میں داخل

Related Posts