سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخِ انسانی کا بد ترین کرفیو آج 190ویں تکلیف دہ روز میں داخل ہوگیا جس کے دوران قابض بھارتی فوج کے ظلم و ستم میں کوئی کمی نہ آسکی۔
غاصب بھارت کی طرف سے عائد پابندیوں، ظلم و ستم اور جبر و استبداد کا سلسلہ بھی ہر گزشتہ روز کی طرح جاری ہے جبکہ اس دوران مظلوم کشمیریوں کی پکڑ دھکڑ، ظلم و تشدد اور قتل و غارت بھی اسی طرح جاری ہے۔
بھارتی فوج کا غیر انسانی کرفیو اور بد ترین لاک ڈاؤن مقبوضہ وادی کا رابطہ پوری دنیا سے منقطع کرنے کا باعث ہے جس کا سبب مواصلاتی نظام کی مسلسل بندش، ٹیلیفون، انٹرنیٹ اور موبائل فون پر پابندیاں ہیں۔
قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے جبکہ کرفیو کے دوران کھانے پینے کی چیزیں، اشیائے ضروریہ اور زندگی بچانے والی ادویات کی شدید کمی ہے۔
کشمیر کے تمام علاقوں میں کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور سڑکیں مسلسل سنسان اور ویران نظر آتی ہیں جبکہ پابندیوں کے باعث عوام گھروں میں محصور ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں محاصرہ ختم ہونے تک بھارت سے کرکٹ مقابلے ممکن نہیں ہیں۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں دو روز قبل صحافیوں سے گفتگو کے دوران فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کو ختم کرنے کے لیےبھارت نے تمام فورمز پر پروپیگنڈا کیا۔
مزید پڑھیں: محاصرہ ختم ہونے تک بھارت سے میچ ممکن نہیں۔ فردوش عاشق اعوان