لندن: کینسر سے صحت یابی کی طرف گامزن برطانیہ کی شہزادی آف ویلز کیٹ مڈلٹن نے سالانہ رائل ایسکاٹ ریس کی تقریب میں شرکت سے معذرت کر لی ہے، بدھ کے روز کنسنگٹن پیلس کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے پریس ایسوسی ایشن کے مطابق شہزادی کیتھرین (جنہیں کیٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) اپنے شوہر پرنس ولیم، بادشاہ چارلس سوم اور ملکہ کمیلا کے ہمراہ رائل ایسکاٹ میں شرکت نہیں کریں گی کیونکہ وہ “کینسر سے جنگ کے بعد اپنی زندگی میں توازن بحال کرنے” کی کوشش کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ رائل ایسکاٹ، جو برکشائر کے علاقے میں منعقد ہوتا ہے، برطانیہ کے شاہی کیلنڈر کا ایک اہم اور روایتی کھیلوں کا ایونٹ ہے۔
43 سالہ شہزادی کیٹ جو آئندہ برطانیہ کی ملکہ ہوں گی، نے ستمبر 2024 میں اعلان کیا تھا کہ وہ کینسر سے صحتیاب ہو چکی ہیں، جس کے بعد سے وہ آہستہ آہستہ عوامی سرگرمیوں میں واپسی کر رہی ہیں۔
اس سے قبل مارچ میں کیٹ نے انکشاف کیا تھا کہ وہ ایک “احتیاطی کیموتھراپی” کے کورس سے گزر رہی ہیں تاہم انہوں نے کینسر کی نوعیت ظاہر نہیں کی تھی۔ جنوری میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ وہ ریمیشن (عارضی افاقہ) کی حالت میں ہیں۔
شہزادی کیٹ نے اس بار رائل ایسکاٹ میں شریک نہ ہو سکنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے کیونکہ یہ نہ صرف کھیلوں کا ایک نمایاں ایونٹ ہے بلکہ شاہی خاندان کے لیے ایک سماجی اور روایتی تقریب بھی سمجھی جاتی ہے، جس میں وہ بھرپور شرکت کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ رائل ایسکاٹ کی تقریب ہر روز شاہی جلوس سے شروع ہوتی ہے، جس میں بادشاہ اور شاہی خاندان کے اراکین گھوڑا گاڑیوں میں مخصوص ٹریک پر داخل ہوتے ہیں۔ اس کے بعد وہ رائل انکلوژر سے گھڑ دوڑ کا نظارہ کرتے ہیں۔
یہ خصوصی انکلوژر سخت ضابطے کے تحت چلتا ہے، مردوں کے لیے ٹاپ ہیٹ اور لمبی دم والے کوٹ اور خواتین کے لیے ہیٹ اور گھٹنوں تک یا اس سے لمبی فراک یا اسکرٹس پہننا لازم ہوتا ہے۔یہ سالانہ پانچ روزہ گھڑ دوڑ کی تقریب، مرحومہ ملکہ الزبتھ دوم کا پسندیدہ کھیلوں کا ایونٹ سمجھا جاتا تھا۔