کراچی کے ملینیم مال میں خوفناک آتشزدگی، کروڑوں کا سامان جل گیا، ویڈیو

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

millennium mall fire
FACEBOOK

کراچی میں گلستان جوہر کے مصروف ترین تجارتی مرکز ملینیم مال میں گزشتہ شب خوفناک آگ بھڑک اُٹھی، آگ لگنے کا واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پیش آیا جس نے چند لمحوں میں مال کی عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ کی ابتدا مال کے تیسرے فلور پر واقع کنٹرول روم سے ہوئی جہاں موجود برقی نظام میں شارٹ سرکٹ کے باعث شعلے بلند ہوئے۔

تیز ہواؤں، ناکارہ فائر سسٹم اور چھت پر موجود برقی چلرز نے صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے شعلے چھت سے نیچے کے فلورز تک پھیل گئے۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق فائر بریگیڈ کی 12 گاڑیاں اور 2 اسنارکلز فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں لیکن فائر سسٹم کی ناکامی اور شہر کے واٹر کارپوریشن کی تاخیر نے امدادی کارروائیوں کو شدید متاثر کیا۔ کئی گھنٹوں تک پانی نہ پہنچنے کے باعث آگ پر مکمل قابو پانے میں مشکلات کا سامنا رہا۔

 

فائر فائٹرز کے لیے سب سے بڑا چیلنج عمارت میں بھر جانے والا زہریلا دھواں تھا جس نے رسائی کو دشوار بنا دیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ فائر الارم اور اسپرنکلر سسٹم فعال نہیں تھے جس کے باعث آگ ابتدائی مرحلے میں قابو سے باہر ہو گئی۔

اب تک کی اطلاعات کے مطابق جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی تاہم مال کے تیسرے فلور پر قائم کئی کارپوریٹ دفاتر مکمل طور پر جل چکے ہیں۔ متعدد دکانوں کا قیمتی سامان خاکستر ہو گیا ہے۔

فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال پر جزوی قابو پا لیا گیا ہے تاہم مال کی عمارت میں موجود کمزور ڈھانچے اور بجلی کے غیر محفوظ نظام کی وجہ سے مکمل کنٹرول حاصل کرنے میں مزید وقت لگ سکتا ہے۔

واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور فائر سیفٹی قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ شہری حلقے اس افسوسناک واقعے کو حفاظتی اقدامات میں غفلت کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔

Related Posts