اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔
گزشتہ ماہ مئی میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کر کے 11فیصد کر دی تھی۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی نے مارچ اور اپریل کے دوران مہنگائی میں نمایاں کمی کو نمایاں کیا جس کی بنیادی وجہ بجلی کے نرخوں میں کمی اور خوراک کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہے۔ بنیادی افراط زر بھی اپریل میں کم ہوا۔
مرکزی بینک نے گزشتہ چند ماہ میں بینچ مارک کی شرح کو مجموعی طور پر 1100 بیس پوائنٹس تک کم کیا ہے جو اس کی ریکارڈ بلند ترین 22 فیصد سے کم ہے۔